عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ لداخ ثقافتی، اقتصادی، ماحولیاتی اور اسٹریٹجک نقطہ نظر سے ملک کے لیے انتہائی اہم ہے اور وہاں کے لوگ قابل فخر ہندوستانی ہیں، اس لیے ان کے مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا ضروری ہے۔لداخ میں جاری احتجاج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا کہ لداخ کے لوگوں کے مسائل کو سنا جانا چاہیے اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے جائز مطالبات پر مثبت طور پر غور کرے۔
انہوں نے کہا کہ چھ سال قبل جب لداخ کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنایا گیا تو وہاں کے لوگوں کی ان کی ترقی کے تعلق سے کافی امیدیں وابستہ تھیں۔ تاہم، مرکز کے زیر انتظام خطہ بننے کے بعد انہوں نے جس طرز حکمرانی کا تجربہ کیا، اس سے انہیں شدید مایوسی ہوئی اور ایک لحاظ سے ان سب حالات کو دیکھتے ہوئے ان کی امیدوں کو ٹھیس پہنچی۔
لداخ کے لوگوں کی حالت زار بیان کرتے ہوئے، مسٹر رمیش نے کہا ’’ان کی زمین اور روزگار کے حقوق کو شدید خطرات لاحق ہیں کیونکہ مقامی انتظامیہ اور منتخب اداروں کو لیفٹیننٹ گورنر اور بیوروکریسی نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت تحفظ اور منتخب مقننہ کے ساتھ ان کے جائز مطالبات پر صرف میٹنگیں ہی ہوتی رہیں۔ لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ جمود اور 19 جون 2020 کو چین کو وزیر اعظم کی کلین چٹ نے اہم غیر یقینی صورت حال پیدا کر دی ہے۔‘‘
کانگریس لیڈر نے کہا کہ لداخ ہندوستان کے لیے ثقافتی، اقتصادی، ماحولیاتی اور اسٹریٹجک لحاظ سے کافی اہمیت کا حامل ہے۔ لداخ کے لوگ ہمیشہ سے اپنی سماجی اقدار اور ورثے پر فخر کرتے رہے ہیں۔ کانگریس رہنما نے امید ظاہر کی کہ لداخ کے لوگوں کے دکھ اور درد سے حکومت ہند کا ضمیر جاگ جائے گا اور وہ نہ صرف بات چیت کے ذریعے ان کے مسائل حل کرے گی بلکہ ان کی جائز خواہشات کو جلد از جلد پورا کرنے کے لیے بھی اقدامات کرے گی۔