عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/وزارت داخلہ نے بدھ کے روز لیہہ ایپکس باڈی (LAB) اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (KDA) کی ذیلی کمیٹی کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد کیا۔ وزارت نے دونوں تنظیموں کے ساتھ ساتھ لداخ کے رکن پارلیمنٹ کو بھی مذاکرات کے لیے مدعو کیا تھا۔ملاقات کے بعد کرگل ڈیموکریٹک الائنس کے رکن سجاد حسین کرگلی نے کہا، گزشتہ چھ برسوں سے ہمارا مطالبہ لداخ میں جمہوریت کی بحالی کا رہا ہے۔ اس کا بہترین حل لداخ کو ریاستی درجہ دینا ہے۔ یہ مسئلہ ایک یا دو ملاقاتوں میں حل نہیں ہوسکتا، یہ ایک عمل ہے جو جاری ہے۔ ہم نے لداخ میں ریزرویشن پالیسی کے نفاذ پر بات کی۔ اسی کے ساتھ 24 ستمبر کے واقعے میں گرفتار کیے گئے افراد، جن میں سونم وانگچک بھی شامل ہیں، کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ ہم نے ان متاثرہ خاندانوں کے لیے بھی معاوضے کا مطالبہ کیا جن کے افراد اس واقعے میں جاں بحق یا زخمی ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا، یہ ملاقات نہایت مثبت ماحول میں ہوئی، جس میں حوصلہ افزا آغاز ہوا۔ لداخ کی قیادت اور وزارت داخلہ کے حکام نے کھلے دل سے گفتگو میں حصہ لیا۔ مذاکرات کا مرکز تحفظات سے متعلق مسائل رہے، اور تمام خدشات کو پیش کیا گیا۔ امید ہے کہ مستقبل میں لداخ کے مسائل حل کیے جائیں گے۔ اگرچہ ایک ہی ملاقات میں فیصلے ممکن نہیں، لیکن ہم نے درخواست کی ہے کہ ایسے اجلاسوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے تاکہ تمام مسائل پر تفصیل سے بات ہو سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سونم وانگچک سمیت گرفتار افراد کی رہائی اور 24 ستمبر کے واقعے میں جان گنوانے والے افراد کے لواحقین کے لیے معاوضے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ اور چیف ایگزیکٹیو کونسلرز بھی شریک ہوئے۔ ریاستی درجے کے مسئلے پر بات چیت جاری ہے۔
واضح رہے کہ 17 اکتوبر کو وزارت داخلہ نے لیہہ میں 24 ستمبر کو پیش آئے واقعے کی تحقیقات کے لیے عدالتی انکوائری کا حکم دیا تھا، جس میں پولیس کارروائی کے دوران چار افراد جاں بحق ہوئے تھے۔یہ تحقیقات سابق سپریم کورٹ کے جج جسٹس بی ایس چوہان کریں گے، جو واقعے کے حالات، پولیس کی کارروائی اور جانی نقصان کے اسباب کا جائزہ لیں گے۔ جسٹس چوہان کی معاونت ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج موہن سنگھ پریہار بطور جوڈیشل سیکریٹری اور آئی اے ایس افسر توشار آنند بطور ایڈمنسٹریٹو سیکریٹری کریں گے۔
ایک ملاقات میں مسائل حل نہیں ہوسکتے: کرگل ڈیموکریٹک الائنس
