رام اللہ// اسرائیل نے پیر کی صبح رام اللہ کے مغرب میں واقع اوفر جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ اس رہائی سے چند گھنٹے قبل تین اسرائیلی یرغمالیوں کو حماس کی قید سے رہا کیا گیا تھا اور وہ واپس اسرائیل پہنچ گئے۔
عینی شاہدین اور مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق، رات 1 بجے (اتوار کو 2300 جی ایم ٹی) اوفر جیل سے متعدد بسیں روانہ ہوئیں، جب قیدیوں کی فہرستوں کی تصدیق کے مسائل حل کر لیے گئے۔
حماس سے منسلک قیدیوں کے میڈیا آفس نے اس بات کی تصدیق کی کہ قیدیوں کی رہائی کا عمل فہرستوں پر اتفاق کے بعد شروع کیا گیا۔
ایک بیان میں بتایا گیا کہ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (ICRC) کی بسوں نے ان قیدیوں کو اوفر جیل سے فلسطینی اتھارٹی کے زیرِ انتظام علاقوں میں منتقل کیا۔
سینکڑوں فلسطینی، جن میں قیدیوں کے خاندان بھی شامل تھے، اوفر جیل کے قریب ان قیدیوں کا استقبال کرنے کے لیے جمع ہوئے۔
جیل کے ارد گرد کشیدگی دیکھنے میں آئی، جہاں اسرائیلی فورسز نے متعدد صحافیوں اور فلسطینی شہریوں پر حملہ کیا اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
رہا کیے جانے والے قیدیوں میں مشرقی یروشلم کی خواتین اور 18 سال سے کم عمر کے بچے بھی شامل ہیں۔
یہ قیدیوں کی رہائی اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا حصہ ہے، جو اتوار کے روز نافذ العمل ہوا۔
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت 90 فلسطینی قیدی رہا کر دیے
