سری نگر// جنوبی کشمیر کے گڈول کوکر ناگ کے پہاڑی علاقے میں تیسرے روز بھی سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین شدید گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔معلوم ہوا ہے کہ فوج نے کمین گاہ کو تباہ کرنے کی خاطر موٹار شیلوں، راکٹ لانچروں اور ڈرون کے ذریعے بم گرائے جس وجہ سے پورا علاقہ شدید دھماکوں سے لرز اٹھا۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے جبکہ گڈول پہاڑی علاقے کے نزدیک رہائش پذیر لوگوں کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا گیا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جنگلی علاقے میں چھپے بیٹھے ملی ٹینٹوں کو مار گرانے کی خاطر جمعے کے روز موٹار شیلوں ، راکٹ لانچروں کا استعمال کیا گیا ۔ اسرائیلی ساخت کے ڈرونز کے ذریعے جنگلی علاقے میں بم بھی گرائے گئے ۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ محصور ملی ٹینٹوں کو مار گرانے کی خاطر جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کارلایا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہیلی کاپٹروں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی ساخت کے ڈرونز کی بھی خدمات حاصل کی گئی ۔انہوں نے مزید بتایا کہ ابھی تک جنگلی علاقے میں کسی ملی ٹینٹ کی لاش برآمد نہیں کی جاسکی ہے۔
اس سلسلے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔