عظمیٰ ویب ڈیسک
واشنگٹن/امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کی صبح ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے امریکہ پر کسی قسم کا جوابی حملہ کیا تو اس کا سامنا کہیں زیادہ طاقتور ردعمل سے ہوگا۔اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ”ایران کی جانب سے امریکہ کے خلاف کسی بھی انتقامی کارروائی کا جواب بہت زیادہ طاقت سے دیا جائے گا۔ جو کچھ آج رات ہوا اس سے کہیں بڑھ کر۔
اس سے قبل اتوار کی علی الصبح اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ ایران کے پاس اب صرف دو راستے ہیں: “امن یا تباہی”۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایران نے مذاکرات کا راستہ نہ اپنایا تو اسے مزید سخت حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہاکہ “اگر ایران نے امن کا انتخاب نہ کیا تو آنے والے حملے کہیں بڑے اور کہیں آسان ہوں گے۔”انہوں نے کہا کہ امریکی حملہ ایک دیرینہ مسئلے کا جواب تھا تاکہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکا جا سکے۔ انہوں نے الزام لگایاکہ “چالیس سالوں سے ایران ‘مرگ بر امریکہ، مرگ بر اسرائیل’ کے نعرے لگا رہا ہے۔ وہ ہمارے لوگوں کو قتل کرتے رہے، ان کے جسموں کے اعضا بارودی سرنگوں سے اڑاتے رہے”۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ “ایرانی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے اور اگر تہران نے امن کی راہ نہ اپنائی تو مزید اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ”اگر امن فوراً قائم نہ ہوا تو ہم ان دیگر اہداف کو بھی پوری درستگی، تیزی اور مہارت سے نشانہ بنائیں گے”۔اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی کارروائی مکمل اسرائیلی ہم آہنگی کے ساتھ کی گئی۔ ان کے مطابق “ایران کا جوہری پروگرام اسرائیل کے لیے وجودی خطرہ ہے اور عالمی امن کے لیے بھی شدید خطرہ بن چکا ہے”۔
ایران کے پاس اب صرف دو راستے ہیں ،امن یا تباہی : ٹرمپ
