عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ جنگ بندی واقعی عمل میں آئی ہے تو یہ انسانیت کے حق میں ایک بہتر قدم ہے.
انہوں نے جنوبی کشمیر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا:’میں خدا کا شکر گزار ہوں اگر واقعی جنگ بندی ہو گئی ہے۔ یہ ایک اچھی بات ہے کیونکہ بے گناہ لوگ مارے جا رہے تھے۔ میری دعا ہے کہ یہ جنگ بندی برقرار رہے۔‘
ایک سوال کے جواب میں کہ آیا امریکہ نے ایران کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ فیصلہ انسانیت کے جذبے کے تحت کیا گیا ہے، تاہم امریکہ پر عالمی دباؤ بھی تھا۔انہوں نے کہا:’نہ ایران نے ہتھیار ڈالے اور نہ ہی امریکہ نے۔ لیکن انسانیت کے تحت انہوں نے محسوس کیا کہ یہ سب رکنا چاہیے، کیونکہ اس کا اثر ان کی اور دنیا کی معیشت پر پڑتا۔ عالمی سطح پر امریکہ پر اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے دباؤ تھا۔‘
فاروق عبداللہ سے جب سالانہ امرناتھ یاترا کے حوالے سے پوچھا گیا، جو تین جولائی سے شروع ہو رہی ہے، تو انہوں نے یاتریوں کی بحفاظت واپسی کی امید ظاہر کی۔انہوں نے کہا کہ ہم دعا گو ہیں کہ یاتری بھولے ناتھ کے درشن کے بعد خیریت سے اپنے گھروں کو لوٹیں اور واپس جا کر اپنے لوگوں کو بتائیں کہ یہاں کے لوگ کتنے اچھے ہیں اور قدرت نے اس وادی کو کتنی خوبصورتی سے نوازا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد جنگ بندی کی خبر سامنے آئی ہے، جسے عالمی سطح پر امن کی ایک کرن کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ایران-اسرائیل جنگ بندی انسانیت کے حق میں مثبت قدم: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
