ایران کے اصفہان شہر کے قریب دھماکے، اسرائیلی حملے کا اندیشہ، پروازیں منسوخ

File Image

عظمیٰ ویب ڈیسک

دبئی//ایران نے اصفہان شہر کے قریب دھماکوں کی اطلاعات کے بعد جمعہ 19 اپریل 2024 کو صبح سویرے فضائی دفاعی بیٹریاں فائر کیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ملک کسی حملہ کی زد میں تھا۔ تاہم، اسرائیل پر ایران کے بے مثال میزائل اور ڈرون حملے کے بعد وسیع مشرق وسطیٰ میں کشیدگی برقرار ہے۔
IRNA نے کہا کہ دفاعی فورسز نے کئی صوبوں میں فائرنگ کی۔
نیم سرکاری فارس اور تسنیم نیوز ایجنسیوں نے بغیر وجہ بتائے دھماکوں کی آواز کی اطلاع دی۔ سرکاری ٹیلی ویژن نے علاقے میں “بلند شور” کا اعتراف کیا۔
بی بی سی اُردو کے مطابق، دو امریکی حکام نے امریکہ میں بی بی سی کے پارٹنر ادارے سی بی ایس نیوز کو بتایا ہے کہ ایک اسرائیلی میزائل نے ایران کو نشانہ بنایا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایران کا سرکاری میڈیا رپورٹ کر رہا ہے کہ کئی شہروں میں پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔
قبل ازیں، تجارتی پروازوں نے جمعہ کے اوائل میں بغیر کسی وضاحت کے مغربی ایران کی طرف اپنے راستوں کا رخ موڑنا شروع کر دیا تھا کیونکہ اسلامی جمہوریہ کی ایک نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اصفہان شہر میں “دھماکے” کی آوازیں سننے کی اطلاع دی تھی۔ سرکاری ٹیلی ویژن نے “دھماکوں کی آواز” کو تسلیم کیا۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل پر ایران کے بے مثال میزائل اور ڈرون حملے کے بعد وسیع مشرق وسطیٰ میں کشیدگی برقرار ہے۔
نیم سرکاری فارس نیوز ایجنسی نے اصفہان کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں۔ ایجنسی نے کوئی وضاحت پیش نہیں کی۔ تاہم، اصفہان میں ایرانی فوج کے لیے ایک بڑا ایئربیس ہے اور ساتھ ہی اس کے جوہری پروگرام سے منسلک مقامات بھی ہیں۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے فوری طور پر وضاحت کیے بغیر، اصفہان کے قریب “دھماکوں کی آواز” کو تسلیم کرتے ہوئے ایک سکرولنگ، آن سکرین الرٹ شروع کیا۔
ایران کے سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایرانی شہروں کے لیے پروازیں معطل کر دی گئیں ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، ملک کا سرکاری میڈیا رپورٹ کر رہا ہے کہ ایران کے بڑے شہروں بشمول اصفہان اور تہران پر پروازوں کو روک دیا گیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے کسی بھی جوابی کارروائی پر ان کے ملک کا ردعمل ’فوری اور بڑے پیمانے پر‘ ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کو سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
اسرائیلی فوج نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔