عظمیٰ ویب ڈیسک
آدم پور (جالندھر)/وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو آدم پور ایئر فورس اسٹیشن (اے ایف ایس) کا دورہ کرکے بہادر فضائیہ کی جوانوں اور فوجیوں سے ملاقات کی مودی نے کہا،ایسے لوگوں کے ساتھ رہنا ایک بہت ہی خاص تجربہ تھا جو ہمت، عزم اور بے خوفی کی مثال ہیں۔
وزیر اعظم نے ایکس پر پوسٹ کیا، آج صبح میں نے اے ایف ایس آدم پور کا دورہ کیا اور اپنے بہادر فضائیہ کے جوانوں اور سپاہیوں سے ملاقات کی۔ ایسے لوگوں کے ساتھ رہنا ایک بہت ہی خاص تجربہ تھا جو ہمت، عزم اور بے خوفی کی مثال دیتے ہیں۔ ہندوستان ہمیشہ ہماری مسلح افواج کا شکر گزار رہے گا جنہوں نے ہمارے ملک کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔
پاکستان کے ساتھ فوجی کارروائی روکے جانے پر اتفاق کے دو دن بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے آج صبح پنجاب کے آدم پور ایئر فورس اسٹیشن کا دورہ کیا اور جوانوں سے بات چیت کی۔پاکستان نے 9 اور 10 مئی کی درمیانی رات آدم پورایئر فورس اسٹیشن کو نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی تھی۔
بغیر کسی پیشگی پروگرام کے علی الصبح ایئر فورس اسٹیشن پہنچے مسٹر مودی نے آپریشن سندور کے دوران پاکستان کو بڑا سبق سکھانے اور اس کی ناپاک حرکتوں اور جرات پر اسے سزا دینے کے لیے جوانوں کے حوصلے اور بہادری کی تعریف کی۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کی جانب سے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر چلائے گئے آپریشن سندور کے بعد پاکستان نے جوابی کارروائی کے طور پر آدم پورایئر فورس اسٹیشن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ ہندوستان کے مضبوط فضائی دفاعی نظام نے ان حملوں کو مکمل طور پر ناکام کر دیا تھا۔وزیر اعظم کے دفتر نے منگل کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں وزیر اعظم کے آدم پور دورے کی معلومات دی اور جوانوں کے ساتھ مسٹر مودی کی بات چیت کی ایک تصویر بھی مشترک کی۔
مودی نے پوسٹ میں کہا، آج صبح میں آدم پورایئر فورس اسٹیشن گیا اور ہمارے بہادر فضائی جانبازوں اور فوجیوں سے ملاقات کی۔ ہمت، عزم اور بے خوفی کی علامت جوانوں کے ساتھ ہونا ایک بہت ہی خاص تجربہ تھا۔ ہندوستان اپنی مسلح افواج کے تئیں ہمیشہ شکر گزار رہے گا، کیونکہ وہ ہمارے ملک کے لیے سب کچھ کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نے پیر کی رات اہل وطن سے خطاب میں پاکستان کو سخت انتباہ دیا تھا کہ ہندوستان ،پاکستان کی طرف سے جوہری حملے کی دھمکی سے بلیک میل نہیں ہوگا اور اگر اسے بچنا ہے تو دہشت گردی کے ڈھانچے کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
وزیر اعظم نے بین الاقوامی برادری سے بھی واضح طور پر کہا کہ ہندوستان کی پالیسی میں دہشت گردی اور تجارت، دہشت گردی اور بات چیت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب دہشت گردی کے سرغنوں اور دہشت گردی کی سرپرست حکومت کو الگ الگ نہیں دیکھا جائے گا اور پاکستان کے ساتھ کوئی بھی بات چیت دہشت گردی اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے بارے میں ہی ہوگی۔
ہندوستان ہمیشہ ہماری مسلح افواج کا شکر گزار رہے گا: مودی
