عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی// بھارت اور چین نے مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کیلئے پیر کو چوشول-مولڈو سرحد پر 21 ویں دور کی کور کمانڈر سطح کی میٹنگ منعقد کی۔
وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا، “بھارت-چین کور کمانڈر سطح کی میٹنگ کا 21 واں دور 19 فروری 2024 کو چشول-مولڈو بارڈر میٹنگ پوائنٹ پر منعقد ہوا تھا۔ مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ ساتھ بقیہ علاقوں میں مکمل طور پر امن ، بھارت چین سرحدی علاقوں میں امن و سکون کی بحالی کی پر بات چیت کی گئی تھی“۔
دوستانہ ماحول میں ہونے والی بات چیت میں دونوں فریقین نے اس بارے میں اپنے اپنے نقطہ نظر کا اظہار بھی کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے، “دونوں فریقوں نے متعلقہ فوجی اور سفارتی میکانزم کے ذریعے آگے کے راستے پر رابطے کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ عبوری طور پر سرحدی علاقوں میں زمین پر امن و سکون برقرار رکھنے کا بھی عہد کیا“۔
قبل ازیں، مشرقی لداخ میں تعطل کو حل کرنے کے لیے مجموعی طور پر منقطع ہونے اور کشیدگی میں کمی کیلئے جاری کوششوں کے ایک حصے کے طور پر چوشول میں کور کمانڈر سطح کے مذاکرات کا 20 واں دور منعقد ہوا۔
یہ ملاقات 9 اور 10 اکتوبر کو بھارت کی جانب سے چشول-مولڈو بارڈر میٹنگ پوائنٹ پر ہوئی تھی۔
پچھلے مہینے کے شروع میں، بھارت نے چین کے بارے میں اپنے دیرینہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک کسی نہ کسی حل کیلئے سفارتی اور فوجی پہلوو¿ں پر مشغول رہتے ہیں۔
وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعرات کو ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا، “چین کے بارے میں بھارت کا موقف بہت مشہور ہے۔ یہ ایک ایسا رشتہ ہے، جو معمول کی بات نہیں ہے، لیکن ہم نے اکتوبر اور نومبر میں فوجی اور سفارتی دونوں طرف سے بات چیت کی ہے۔ اور خیال یہ ہے کہ ہم مشغول ہیں تاکہ ہم کسی قسم کا حل نکال سکیں”۔