عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ ہمارا ملک تین ناموں سے جانا جاتا ہے—بھارت، انڈیا اور ہندوستان—اور شہری اسے جس نام سے چاہیں پکار سکتے ہیں۔
آر ایس ایس کے جنرل سیکریٹری دتاتریہ ہوسابالے کے اُس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر ملک کا نام بھارت ہے تو اسے صرف اسی نام سے پکارا جانا چاہیے، عمر عبداللہ نے کہا، ہم اسے بھارت کہتے ہیں، ہم اسے انڈیا کہتے ہیں، ہم اسے ہندوستان کہتے ہیں۔ ہمارے پاس تین نام ہیں۔ جو نام آپ کو پسند ہو، اسی سے پکاریں۔
اسمبلی کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، یہ ’آئین انڈیا‘ ہے اور ’ریزرو بینک آف انڈیا‘ ہے۔ ایسا کیوں ہے؟ یہ سوال پوچھا جانا چاہیے۔ اگر ملک کا نام بھارت ہے، تو کیا اسے صرف اسی نام سے نہیں پکارا جانا چاہیے؟
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کے طیارے پر بھی بھارت اورانڈیادونوں لکھے ہوتے ہیں۔ یہ انڈین ایئر فورس اور انڈین آرمی کہلاتی ہے۔ لیکن ہم بھارت کے نقطہ نظر سے بھی بات کرتے ہیں۔
مشہور ترانہ ’’سارے جہاں سے اچھا، ہندوستان ہمارا‘‘کا حوالہ دیتے ہوئے، عمر عبداللہ نے کہاہم یہ بھی کہتے ہیں، یہ بھی ایک نام ہے۔ آپ ملک کو جس نام سے چاہیں پکار سکتے ہیں۔
مسلم پرسنل لا بورڈ کے ایک بیان کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر، انہوں نے کہا، میں اس پر تبصرہ نہیں کر سکتا کیونکہ میں نے وہ بیان نہیں دیکھا ہے۔
بھارت، انڈیا یا ہندوستان، جس نام سے چاہیں پکاریں: وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
