عظمیٰ ویب ڈیسک
نیویارک// اقوام متحدہ میں بھارت کے مشیر ایلڈوس میتھیو پُنوُوس نے پیر کے روز کالونائزیشن کے موضوع پر مشترکہ عام بحث کے دوران پاکستان کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے جموں و کشمیر اور لداخ کے حوالے سے پاکستان کے “بے بنیاد الزامات” کی سختی سے مذمت کی۔
پُنوُوس نے پاکستان کو مشورہ دیا کہ وہ پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرے۔ انہوں نے کہا، “پاکستان کے الزامات زیادہ تر جموں و کشمیر اور لداخ سے متعلق ہیں۔ بھارت واضح طور پر کہتا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ بھارت کا اٹوٹ اور ناقابل تقسیم حصہ ہیں۔ پاکستان کو بھارت کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں”۔
پُنوُوس نے پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جمہوری ریکارڈ مشکوک ہے اور وہاں اپوزیشن رہنماؤں کو قید اور سیاسی آوازوں کو دبایا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دنیا بھر میں ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے لیے بدنام ہے اور پڑوسی ممالک کے خلاف سرحد پار دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے۔
انہوں نے بھارت اور پاکستان کا موازنہ کرتے ہوئے کہا، “بھارت تنوع، جمہوریت اور تکثیریت کی علامت ہے، جب کہ پاکستان دہشت گردی، فرقہ واریت اور اقلیتوں کے استحصال کی علامت ہے”۔
بھارت نے اقوام متحدہ میں کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے موقف کو ہمیشہ مسترد کیا ہے، اور کہا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ بھارت کے اندرونی حصے ہیں اور پاکستان کو اس معاملے پر کوئی حق نہیں ہے۔