عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے کیونکہ پاکستانی افواج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا دائرہ اب پونچھ، راجوری، مینڈھر اور نوشہرہ سیکٹروں تک پھیل چکا ہے رات بھر جاری رہنے والی شدید گولہ باری نے سرحدی بستیوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے، اور مقامی مکین اپنی جانیں بچانے کے لیے زیر زمین بینکروں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق، پاکستانی افواج نے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے رات گئے مختلف اقسام کے ہتھیاروں سے شدید فائرنگ کی، جس کے جواب میں ہندوستانی افواج نے بھی مؤثر اور بھرپور جوابی کارروائی کی۔ دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ رات دیر گئے تک جاری رہا، تاہم تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
پونچھ کے ایک شہری نے بتایا، ’رات کو اچانک گولہ باری شروع ہو گئی، ہم نے بچوں اور خواتین کو لے کر زیر زمین بنکروں میں پناہ لی۔ ہر طرف گولوں کی گڑگڑاہٹ سنائی دے رہی تھی۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے جنگ چھڑ گئی ہو۔‘ذرائع کے مطابق سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ نافذ کر دیا گیا ہے اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
دفاعی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی فائرنگ کا مؤثر جواب دیا گیا ہے اور دشمن کی چوکیوں کو نشانہ بنا کر خاموش کرا دیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق، “بھارتی فوج کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے اور سرحدی علاقوں میں تعینات جوان الرٹ پر ہیں۔”
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں ایل او سی پر پاکستان کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس سے نہ صرف سرحدی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو رہا ہے بلکہ عام شہریوں کی زندگی بھی غیر محفوظ ہو گئی ہے۔
ایل او سی پر گولہ باری کا دائرہ وسیع، لوگ زیرِ زمین بینکروں میں پناہ لینے پر مجبور
