جموں/جموں و کشمیر کے صوبہ جموں میں لگاتار بارشوں کے نتیجے میں تمام بڑے دریاوں اور ندی نالوں میں طغیانی آئی ہوئی ہیں۔ توی، چناب، بسنتَر اور اوجھ دریا کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ انتظامیہ نے جموں شہر میں لاؤڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ندی نالوں کے نزدیک جانے سے گریز کریں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کی رات ساڑھے آٹھ بجے سے بدھ کی صبح ساڑھے پانچ بجے تک ریکارڈ کی گئی بارش میں ریاسی میں 203 ملی میٹر، کٹرا میں 193 ملی میٹر، بٹوٹ میں 157.3 ملی میٹر، ڈوڈہ میں 114 ملی میٹر، بانہال میں 95 ملی میٹر، بھدرواہ میں 96.2 ملی میٹر، جبکہ جموں شہر میں 81 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ دیگر اضلاع میں بھی بارشوں کی وجہ سے صورتِ حال سنگین بنی ہوئی ہے۔
انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کے طور پر صوبہ جموں کے تمام اسکول، ڈگری کالج اور کوچنگ مراکز بند کر دیے ہیں۔ جموں-سری نگر قومی شاہراہ، مغل روڈ اور سنتھن ٹاپ پر ٹریفک بند کر دیا گیا ہے، جبکہ جگہ جگہ پسیاں گرنے اور پتھروں کے کھسکنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔
توی دریا کا پانی ادھم پور میں انخلا کے نشان سے اوپر نکل گیا ہے اور جموں شہر میں بھی خطرے کی سطح عبور کر گیا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیمیں توی پل پر تعینات ہیں جو لوگوں کو بیدار کر رہی ہیں۔ چناب دریا میں اکھنور کے مقام پر پانی کی سطح بھی خطرے کے نشان سے اوپر ہے اور انخلا کے نشان کے قریب پہنچ چکی ہے۔ اسی طرح سانبہ کے بسنتَر اور کٹھوعہ کے اوجھ دریا نے بھی خطرے کی سطح عبور کر لی ہے۔
وادی کشمیر میں بھی صورتحال مختلف نہیں ہے۔ پہلگام میں شیش ناگ نالہ اور کولگام میں ویشو نالہ میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے اوپر ہے۔ اگرچہ دریائے جہلم میں سنگم (اننت ناگ) اور رام منشی باغ (سرینگر) پر پانی کی سطح فی الحال خطرے کے نشان سے نیچے ہے، تاہم مسلسل بارش کے باعث خدشات برقرار ہیں۔
ٹریفک پولیس نے مشورہ دیا ہے کہ مسافر فی الحال جموں-سری نگر قومی شاہراہ پر سفر نہ کریں۔ محکمہ موسمیات نے اگلے 12 گھنٹوں کے دوران جموں، کٹھوعہ، ریاسی، ڈوڈہ، ادھم پور، راجوری اور رام بن میں شدید بارش اور نشیبی علاقوں میں اچانک سیلاب، مٹی کے تودے، اور زمین کھسکنے کے خدشے کا انتباہ جاری کیا ہے۔