عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/میرواعظِ کشمیر اور حریت کانفرنس کے چیئرمین، عمر فاروق نے جمعہ کو پہلگام میں حالیہ ملی ٹینٹ حملے کی شدید مذمت کی، جس میں 25 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق، تاریخی جامع مسجد میں پہلی بار متاثرین کے احترام میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
جذباتی انداز میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ یہ واقعہ جموں و کشمیر کے عوام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
انہوں نے کہا،یہ واقعہ ہمارے دل توڑ گیا۔ لوگوں کو جس طرح شناخت اور تفتیش کے بعد، ان کے اہل خانہ کے سامنے بے دردی سے قتل کیا گیا — یہ ناقابل یقین اور خوفناک ہے۔
میرواعظ نے مزید کہا، “اس درد کو ہم سے بہتر کون سمجھ سکتا ہے؟ جن کے پیارے ان سے چھین لیے گئے، جموں و کشمیر کے عوام، مذہب سے بالاتر ہو کر، آج خون کے آنسو رو رہے ہیں۔
انہوں نے اس حملے کو غیر انسانی فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی پوری آبادی اس ظالمانہ کارروائی کی مذمت میں متحد ہے۔ ہمارے دل ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے عزیزوں کو کھو دیا۔ ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں صبر عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحتیاب کرے۔
میرواعظ نے اس واقعے کے بعد ملک کے دیگر علاقوں میں کشمیری طلباء کو نشانہ بنائے جانے کی ویڈیوز اور رپورٹس پر بھی گہری تشویش ظاہر کی۔
انہوں نے ان حملوں کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے کہا انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ کشمیر سے باہر تمام کشمیریوں کی سلامتی کو یقینی بنائے اور اس طرح کے فرقہ وارانہ حملوں کو روکے۔
طویل پابندیوں کے بعد جامع مسجد میں واپسی پر میرواعظ نے کہا، مجھے میرے دینی فرائض انجام دینے سے روکا گیا، لیکن آج میں یہاں اس اجتماعی غم میں شریک ہونے اور اس دل دہلا دینے والے واقعے کے خلاف آواز بلند کرنے کے لیے کھڑا ہوں ـ
پہلگام سانحہ: تاریخی جامع مسجد سرینگر میں ایک منٹ کی خاموشی
