عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر//جموں و کشمیر گوجر اور بکروال کانفرنس کا ایک اہم اجلاس آج سابق کابینہ وزیر اعجاز احمد خان کی سرپرستی میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں جموں و کشمیر کے مختلف حصوں سے شرکاء نے شرکت کی، جہاں گوجر اور بکروال برادری کو درپیش مسائل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا اور ان مسائل کے آئینی دائرہ کار میں حل کے طریقے تلاش کرنے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں مشترکہ طور پر اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ گوجر اور بکروال برادری کے حقیقی مسائل کو دانستہ طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے اور انہیں آئینی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ قبائلی فنڈز یا تو ضائع ہو چکے ہیں یا غلط طریقے سے استعمال ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے یہ فنڈز نچلے طبقے تک نہیں پہنچ سکے۔ قبائلی راستوں، گرمیوں اور سردیوں کے چراگاہی علاقوں کی ترقی کو بھی مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔
تعلیم کے شعبے کا بھی برا حال ہے — بنیادی تعلیم سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک اصلاحات کی سخت ضرورت ہے، خاص طور پر خواتین کی تعلیم کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ ہاسٹلوں کا انتظام غیر تربیت یافتہ اور کم رتبے والے عملے کے ہاتھوں میں ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر اس شعبے سے متعلق فیلڈ سے فیڈبیک حاصل کیا جائے گا جو گوجر اور بکروال برادری سے جڑا ہوا ہے، اور برادری کے جائز مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
مزید یہ کہ اجلاس میں متفقہ طور پر تمام سابقہ ضلعی کمیٹیوں کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا گیا، اور ایک نئی باضابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ باصلاحیت اور مخلص افراد کو منتخب کر کے کمیونٹی کی بہتری کی بنیاد رکھی جا سکے۔
آخر میں تمام شرکاء نے عہد لیا کہ وہ کمیونٹی کی خدمت کے مشن کو لگن اور خلوص کے ساتھ جاری رکھیں گے اور ذاتی مفاد سے بالاتر ہو کر برادری کی فلاح و بہبود کو ترجیح دیں گے۔
جموں و کشمیر گوجر بکروال کانفرنس کا اہم اجلاس منعقد
