عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ڈوڈہ کے رکن اسمبلی معراج ملک پر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے نفاذ کو جمہوری اقدار اور اداروں پر براہِ راست حملہ قرار دیتے ہوئے اسمبلی اسپیکر سے فوری طور پر اجلاس طلب کرنے کی اپیل کی ہے۔
سرحدی ضلع کپواڑہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران محبوبہ مفتی نے کہا کہ حکومت کو معاملے کو آئینی اور پارلیمانی طریقۂ کار کے ذریعے حل کرنا چاہئے تھا، نہ کہ ایک منتخب عوامی نمائندے پر پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کرکے جیل منتقل کیا جائے۔
انہوں نے کہا، ’ایک ایم ایل اے پر ’پی ایس اے‘ نافذ کرنا ناقابلِ قبول ہے۔ اسپیکر کو چاہئے تھا کہ فوری ہنگامی اجلاس بلاتے، اس پر بحث کرواتے اور دہلی کو قرارداد بھیجتے، یہی جمہوریت کا طریقہ ہے۔‘
محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ حکومت نے جمہوری فورمز کو نظرانداز کرکے اختلافی آوازوں کو دبانے کی کوشش کی ہے۔ ان کے مطابق: ’اگر حکومت کو پی ڈی پی سے سیاسی اختلافات ہیں تو انہیں کھلے عام سیاسی میدان میں نمٹایا جانا چاہئے، نہ کہ عوامی نمائندوں کو نشانہ بنا کر۔‘
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہ معراج ملک کو قانونی مدد فراہم کی جائے گی، محبوبہ مفتی نے کہا کہ اصل ضرورت اُن ہزاروں قیدیوں کو قانونی سہولت فراہم کرنے کی ہے جو ملک کی مختلف جیلوں میں برسوں سے بند ہیں اور جن کے اہل خانہ قانونی چارہ جوئی کی سکت نہیں رکھتے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ کشمیر کے ہزاروں قیدی دہلی کی تہاڑ جیل، آگرہ، راجستھان اور اتر پردیش کی جیلوں میں مقید ہیں اور ان کے اہل خانہ ان سے ملاقات کرنے کے لئے بھی مشکلات کا شکار ہیں۔
محبوبہ مفتی نے حالیہ دنوں میں عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمان سنجے سنگھ کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’جنہوں نے 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کی حمایت کی تھی، وہ آج اس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔‘
پی ڈی پی صدر نے اسپیکر اسمبلی پر زور دیا کہ وہ سیاست سے بالاتر ہوکر فوری اجلاس طلب کریں، اس معاملے پر بحث کروائیں اور معراج ملک کی رہائی کے لئے قرارداد منظور کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ منتخب عوامی نمائندوں کے خلاف پی ایس اے کا استعمال خطرناک روایت بن سکتا ہے جسے ہر صورت روکا جانا چاہئے۔
’پی ایس اے‘ کا نفاذ جمہوریت پر حملہ، اسپیکر فوری اسمبلی اجلاس طلب کریں: محبوبہ مفتی
