عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر /ہمارے آپریشن سندور کا مقصد دہشت گردی کے خلاف تھا کی بات کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ میں مطمئن ہوں کہ مسلح افواج نے آپریشن کے تمام مقاصد حاصل کر لیے لیکن دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔پاکستان کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ سر کریک کے علاقے میں کسی بھی قسم کی مہم جوئی ایک ’’زبردست جواب ‘‘کو دعوت دے گی جو تاریخ اور جغرافیہ دونوں کو بدل سکتا ہے۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پاکستان کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سر کریک کے علاقے میں کسی بھی قسم کی مہم جوئی ایک ’’زبردست جواب‘‘ کو دعوت دے گی جو تاریخ اور جغرافیہ دونوں کو بدل سکتا ہے۔وزیر دفاع راجناتھ سنگھ وجے دشمی کے موقع پر بھج ایئر بیس پر تھے، جہاں انہوں نے ششتر پوجا کی۔وزیر دفاع سنگھ نے 1965 کی جنگ میں بھارت کی فوجی صلاحیتوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج نے لاہور تک پہنچنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا تھا، آج 2025 میں پاکستان کو یاد رکھنا چاہیے کہ کراچی جانے والا ایک راستہ کریک سے گزرتا ہے۔
آپریشن سندو کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان نے لیہہ سے سر کریک تک ہندوستان کے دفاعی نظام کی خلاف ورزی کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ ہماری جوابی کارروائی میں، ہندوستانی افواج نے پاکستانی فضائی دفاعی نظام کو مکمل طور پر بے نقاب کر دیا۔آپریشن سندورنے دنیا کو واضح پیغام دیا ہے – ہندوستان جب چاہے، جہاں چاہے، پاکستان کو بھاری نقصان پہنچا سکتا ہے‘‘۔وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی صلاحیتوں کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا گیا۔انہوں نے کہا ’’ہمارے آپریشن کا مقصد دہشت گردی کے خلاف تھا۔ میں مطمئن ہوں کہ مسلح افواج نے آپریشن سندور کے تمام مقاصد حاصل کر لیے۔ لیکن دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی‘‘۔سر کریک تنازعہ پر وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ معاملہ آزادی کے بعد سے 78 سالوں سے لٹکا ہوا ہے۔انہوں نے کہا ’’بھارت نے ہمیشہ بات چیت کے ذریعے حل طلب کیا ہے، لیکن پاکستان کے ارادے مشکوک ہیں‘‘۔ سر کریک کے قریب اس کا حالیہ فوجی انفراسٹرکچر اس کے عزائم کو بے نقاب کرتا ہے۔ میں یہ واضح کر دوں ۔ اس علاقے میں کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔مہاتما گاندھی کو ان کی یوم پیدائش پر یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گاندھی جی بغیر ہتھیاروں کے بلند حوصلے کی علامت تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے فوجیوں کے حوصلے اور ہتھیار دونوں ہیں کوئی طاقت ان کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔انہوں نے شستر پوجا کے دوران دیوی درگا کو بھی پکارا، مسلح افواج کے لیے طاقت اور ہمت کی دعا کی۔وزیر دفاع نے کہا’’ہندوستانی فوج، فضائیہ اور بحریہ ہماری طاقت کے تین ستون ہیں۔ ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کا اتحاد بہت ضروری ہے‘‘۔ وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہتھیار نہ صرف طاقت کی علامت ہیں بلکہ ان سپاہیوں کا احترام بھی کرتے ہیں جو ان کی حفاظت کرتے ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہتھیاروں کو عزت دینا ہمارے فوجیوں کو عزت دینے کے مترادف ہے۔ یہ صرف ہمارے عزم کی طاقت نہیں ہے جو اہم ہے، بلکہ اس عزم کو برقرار رکھنے کے لیے ہمارے پاس موجود اوزار بھی اہم ہیں۔
مسائل کے حل کیلئے بھارت بات چیت کا حامی لیکن پاکستان کے ارادے مشکوک :راجناتھ سنگھ
