یو این آئی
سری نگر// کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ کشمیر ان کے لئے گھر جیسا ہے اور یہاں کے لوگوں نے انہیں جو پیار دیا ہے اس کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔
جموں و کشمیر کی راجدھانی سری نگر کے ایس کے سٹیڈیم میں ‘بھارت جوڑو یاترا’ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ انہیں اپنے دورے کے دوران یہاں کے لوگوں سے بے پناہ محبت ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریت ایک خیال کا نام ہے اور کشمیر اس کا گھر ہے۔ یہ گھر چار دیواری والا گھر نہیں بلکہ کشمیریت کا خیال رکھنے والا گھر ہے۔
انہوں نے اپنی ٹی شرٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ سفید ٹی شرٹ جان بوجھ کر پہنی تھی۔ دشمنوں کو اس کا رنگ بدلنے کا موقع ملا لیکن انہیں دستی بموں کی بجائے کشمیر کی سرزمین سے بے پناہ محبت ملی۔ راستے میں ان کی ملاقات بے شمار کشمیریوں سے ہوئی اور اس دوران وہ کشمیریوں کے دکھ درد کو بخوبی سمجھ سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے سفر کے دوران ان سے ملنے آنے والے ہر کشمیری کی آنکھوں میں آنسو دیکھے اور محسوس کئے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ میں نے اپنی یاترا کے دوران کشمیریوں کے دکھ کو دیکھا اور محسوس کیا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا کا اصل پیغام یہ ہے کہ اب وادی میں خونریزی بند ہو جائے اور موت کی اطلاع دینے والے فون کالز کا سلسلہ رک جائے۔ اب سوچئے کہ فوجیوں، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے جوانوں اور کشمیریوں کے رشتہ داروں کی کیا حالت ہوگی جب انہیں فون پر اپنے قریبی عزیزوں کی موت کی خبر ملتی ہے۔ میرے سوا اس درد کو کون سمجھ سکتا ہے۔ مجھے اپنے والد کی موت اور یہاں تک کہ میری دادی کی موت کے بارے میں فون آیا تھا۔”
گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی وڈرا نے اس موقع پر دارالحکومت سری نگر میں برف باری کا لطف اٹھایا۔ ریاست میں اتوار سے مسلسل برف باری ہو رہی ہے۔ مسٹر گاندھی اور محترمہ وڈرا نے کہا کہ بھارت جوڑا یاترا کا بنیادی مقصد لوگوں کے درمیان محبت اور بھائی چارہ کو برقرار رکھنا اور نفرت کے جذبے کو ختم کرنے کے لئے دلوں کو اکٹھا کرنے پر زور دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آخر کار ہم اپنے اس مقصد میں کامیاب ہو گئے۔