عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// جموں و کشمیر اسمبلی کے سپیکر عبدالرحیم راتھر نے جمعرات کو بی جے پی کے اس مطالبے کو مسترد کر دیا کہ وہ یا تو ایوان میں منظور شدہ خصوصی حیثیت کی قرارداد کو واپس لیں یا استعفیٰ دیں۔ سپیکر نے کہا کہ اگر بی جے پی کو ان پر اعتماد نہیں ہے تو وہ ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لا سکتی ہے۔
انہوں نے بی جے پی پر “سستی نعرے بازی” کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ وہ ایوان کے ارکان کو اسمبلی سیکریٹری کی کرسی پر موجود قومی علامت پر پاؤں رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا، “بی جے پی سپیکر سے قرارداد واپس لینے کا کہہ رہی ہے۔ سپیکر کے پاس ایسا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ ایوان میں منظور ہونے والی کوئی بھی قرارداد صرف ایوان خود واپس لے سکتا ہے۔ سپیکر اس میں ترمیم نہیں کر سکتا۔ سپیکر کا کام ایوان کی کاروائی کو چلانا اور قانون کے مطابق فیصلے کرنا ہے”۔
بدھ کو اسمبلی میں ایک قرارداد منظور ہوئی جس میں مرکز سے درخواست کی گئی کہ وہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کے لیے آئینی طریقہ کار پر غور کرے، جسے 5 اگست 2019 کو ختم کر دیا گیا تھا۔ وادی کی سیاسی جماعتوں نے قرارداد کا خیرمقدم کیا جبکہ بی جے پی نے اس پر سخت احتجاج کرتے ہوئے اس کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
راتھر نے کہا کہ اگر بی جے پی کو ان پر اعتماد نہیں ہے تو وہ مناسب طریقے سے عدم اعتماد کی تحریک لا سکتے ہیں۔ “اگر ایوان اس قرارداد کو منظور کرتا ہے تو میں خود ہی مستعفی ہو جاؤں گا۔ مگر وہ صرف نعرے بازی کر رہے ہیں، جو صحیح رویہ نہیں ہے”۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے کچھ ارکان نے بدھ کو اسمبلی کے سیکریٹری کی کرسی پر موجود قومی علامت پر پاؤں رکھا، جو ایک افسوسناک عمل ہے۔