عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں ایک سابق فوجی کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد ایک وسیع آپریشن شروع کیا گیا ہے۔فوج، جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف سمیت سیکورٹی فورسز نے حملہ آوروں کا سراغ لگانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، گھر گھر تلاشی لی ہے اور گاؤں اور ملحقہ علاقوں میں متعدد مقامی لوگوں سے پوچھ گچھ کا عمل جا ری ہے۔
قبل ذکر ہے کہ حملہ گزشتہ روز اس وقت ہوا جب مسلح افراد نے بیہی باغ کے علاقے میں ایک سابق فوجی منظور احمد پر فائرنگ کی۔ اسے شدید چوٹیں آئیں اور اسے قریبی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ حملے میں ان کی اہلیہ اور بھانجی بھی زخمی ہوئیں۔
واقعے کے بعد پولیس اور فوج کے اعلیٰ حکام صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے موقع پر پہنچ گئے۔ علاقے کو فوری طور پر گھیرے میں لے لیا گیا، اور حملہ آوروں کو فرار ہونے سے روکنے کے لیے کمک تعینات کر دی گئی۔
گاؤں اور آس پاس کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ سیکورٹی اہلکار گھنے باغات، رہائشی علاقوں اور مشتبہ ٹھکانوں کی تلاشی لے رہے ہیں۔ حملہ آوروں کا سراغ لگانے کیلئے ڈرون اور کھوجی کتوں کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔
واقعہ کی تحقیقات اور ذمہ داروں کی شناخت کے لیے متعدد ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ سینکڑوں افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے ،سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر تکنیکی شواہد کا تجزیہ بھی کیا جا رہا ہے
ایک سینئر پولیس عہدیدار کے مطابق گاؤں اور ملحقہ بستیوں کے سینکڑوں لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ حملہ آوروں کو مقامی رابطوں سے لاجسٹک مدد حاصل ہو سکتی ہے۔
افسر نے مزید کہاہم متعدد لیڈز پر کام کر رہے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ مجرموں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
کولگام حملہ : پولیس نے تحقیقات کے دوران پوچھ گچھ کیلئے سینکڑوں افراد کو حراست میں لیا
