عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// کشمیر کی خوبصورتی کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ ان کا مشن کشمیریوں کے دل جیتنا تھا اور وہ کوششوں میں کامیاب ہوئے ہیں۔
بخشی سٹیڈیم، سرینگر میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جب بھی وہ کشمیر آئے، ان کی ترجیح یہاں کے لوگوں کے دل و دماغ جیتنا تھی۔
مودی نے کہا، ”آج، آپ (ہجوم) کو دیکھ کر میں کہہ سکتا ہوں کہ میں کشمیریوں کے دل جیتنے میں کامیاب ہو گیا ہوں۔ لیکن میں یہیں نہیں رکوں گا، میری کوششیں مزید دلوں تک جاری رہیں گی…“
انہوں نے کہا ، “کشمیرزمین پر جنت” پر اترنے کے بعد احساس کو بیان کرنا آسان نہیں ہے۔
مودی نے کہا، “دھرتی کے سوارگ (زمین پر جنت) پر اترنے کے احساس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ خوبصورت پہاڑ اور چمک چھو رہی ہے”۔
وزیرِ اعظم مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر جو اب ابھرا ہے وہ پورے ملک میں ہر ایک کا خواب تھا۔ “صرف آپ ہی نہیں بلکہ تمام 285 بلاکس میں ایک لاکھ لوگ میری تقریر دیکھ رہے ہیں”۔
اُنہوں نے کہا، ”آج ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کا خواب پورا ہوا ہے اور ان کی قربانی کا نتیجہ نکلا ہے۔ “آج، میں دیکھ سکتا ہوں کہ میں تمام چیلنجوں پر قابو پا سکتا ہوں۔ بھارت کے 140 کروڑ شہری وکست جموں و کشمیر کو دیکھ کر راحت کی سانس لے رہے ہیں“۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ کشمیری عوام کی طرف سے دی گئی محبت کو واپس کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا، ”یہ مودی کی گارنٹی ہے“ اور اسے کشمیری میں دہرایا، ”مودی سینز گارنٹی (مودی کی ضمانت)“ ۔
اُنہوں نے کہا ، ” وہ حال ہی میں جموں آیا تھا جہاں میں نے 3200 کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا تھا اور آج مختصر عرصے میں وہ 6400 کروڑ روپے کے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے سری نگر میں ہیں“۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا تاج ہے اور ترقی کی نئی بلندیوں کو چھونے کے اس سفر کو کوئی نہیں روک سکتا۔ ایک وقت تھا جب ملک کے باقی حصوں میں ترقیاتی سکیمیں لاگو کی جاتی تھیں لیکن یہاں نہیں۔ وقت نے ایک نیا موڑ لیا ہے، آج میں نے اسی جگہ سے باقی ملک کے لیے سکیموں کا افتتاح کیا ہے۔
کانگریس اور جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر طنز کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ دفعہ 370 سے ہمیشہ ان پارٹیوں کو فائدہ ہوا، عام لوگوں کو نہیں۔ انہوں نے کانگریس کے علاوہ کسی بھی پارٹی کا نام لیے بغیر کہا، ”آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے بعد لوگوں کے خواب پورے ہو رہے ہیں اور نئے مواقع ان کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں۔ چند سیاسی جماعتوں نے اپنے سیاسی فائدے کے لیے دفعہ 370 کا استعمال کیا لیکن اب یہ ختم ہو چکا ہے“۔ تاہم وہ بظاہر نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کا حوالہ دے رہے تھے۔
جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد، پی ایم مودی نے کہا کہ پہلی بار مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں، والمیکیوں اور پسماندہ لوگوں کو ووٹ کا حق دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ گزشتہ 70 سالوں سے اپنے حقوق کے منتظر ہیں۔
جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر اہم مالیاتی ادارے جے اینڈ کے بینک کو برباد کرنے کا الزام لگاتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا کہ بینک ڈوبنے والا تھا اور لوگوں کی جمع کردہ کروڑوں کی رقم ضائع ہونے والی تھی۔
اُنہوں نے کہا، “ہم نے اس بینک کو جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے چنگل سے بچایا۔ آج، بینک 1700 کروڑ روپے کا منافع کماتا ہے۔ اس کے شیئر کی شرح بھی 140 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ بینک اب 2.25 لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار کر رہا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو اب شادی کی سب سے زیادہ مطلوب جگہ کے طور پر فروغ دیا جا رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا، ”میں خود اس کے لیے مہم چلا رہا ہوں اور ایک پیغام گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں شادیاں منعقد کریں اور کچھ دن یہاں رہیں تاکہ مقامی لوگ بھی فائدہ اٹھا سکیں“۔
انہوں نے کہا کہ جی-20 کے بعد، جموں و کشمیر میں سیاحوں کی زبردست آمد ریکارڈ کی گئی ہے کیونکہ گزشتہ سال یوٹی میں 2 کروڑ سے زیادہ سیاح آئے تھے۔ غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ امرناتھ یاترا میں بھی پچھلے سال ریکارڈ یاتریوں کی آمد دیکھنے میں آئی اور جموں میں ویشنو دیوی کے مزار پر بھی ایسا ہی منظر تھا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ان سے کہتے ہیں کہ مودی کا کوئی خاندان نہیں ہے، لیکن وہ نہیں جانتے کہ پوری قوم مودی کی فیملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جموں و کشمیر کے لوگ میرے مخالفین کو یہ کہہ کر منہ توڑ جواب دے رہے ہیں کہ وہ مودی کا خاندان ہیں۔
پی ایم مودی نے کہا کہ جیسے جیسے رمضان کا مہینہ قریب آرہا ہے، جموں و کشمیر امن اور خوشحالی کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
اُنہوں نے کہا، “اگلے پانچ سالوں میں، جموں و کشمیر ترقیاتی محاذ پر بہت بڑی تبدیلی کا مشاہدہ کرے گا۔ جموں و کشمیر کی کامیابی، امن اور خوشحالی کی ٹرین کو کوئی نہیں روک سکتا“۔