عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/ہندوارہ میں پیش آئے افسوسناک حادثے کے بعد حکومت نے ہفتہ کے روز جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے ایک لاکھ روپے ایکس گریشیا امداد کا اعلان کیا ہے، جبکہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے مجسٹریل انکوائری کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کے مشیر، ناصر اسلم وانی نےحادثے کو ذاتی سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ متاثرہ افراد ان کے ہمسایہ علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ضلع کپوارہ صحت کے شعبے میں پیچھے رہ گیا ہے اور ہم اس کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ مریضوں کو اسپیشلائزڈ علاج کے لیے سری نگر نہ جانا پڑے۔
وانی نے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں زخمیوں کی عیادت کے دوران اعلان کیا کہ جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو ایک لاکھ روپے فی کس دیے جائیں گے، جبکہ شدید زخمیوں کو 50 ہزار روپے اور دیگر زخمیوں کو 25 ہزار روپے دیے جائیں گے۔ یہ تمام رقم وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ سے فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے یقین دلایا کہ علاقے میں صحت کا ڈھانچہ مکمل طور پر بہتر بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا،ہماری کوشش ہے کہ مقامی سطح پر ایسے طبی مراکز قائم کیے جائیں کہ کسی کو علاج کے لیے باہر نہ جانا پڑے۔سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وانی نے کہا کہ حکومت فور لیننگ کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے، جس میں کولنگام اور سوپور-کولنگام سڑک بھی شامل ہے۔
انہوں نے مزید تصدیق کی کہ حادثے کے اسباب جاننے کے لیے مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، “ابتدائی رپورٹ جلد ہی عوام کے ساتھ شیئر کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ آج صبح ہندوارہ کے وودھپورہ علاقے میں ایک المناک حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک بس جو کالج طلباء کو پکنک پر لے جا رہی تھی، الٹ گئی، جس کے نتیجے میں دو طلباء جاں بحق جبکہ 22 دیگر زخمی ہو گئے۔
ہندوارہ حادثہ: مجسٹریل انکوائری کا حکم، جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے ایک لاکھ روپے ایکس گریشیا امداد کا اعلان زخمیوں کو 50 ہزار روپے تک امداد، سوپور-کولنگام روڈ کو فور لین کیا جائے گا: ناصر اسلم وانی
