عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/ہندواڑہ کے قریب پیش آئے افسوسناک بس حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد دو ہو گئی ہے ،ہفتہ کے روز ایک اور زخمی طالبہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اس دلخراش واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے، جس میں دو طالب علم جاں بحق اور دیگر 22 زخمی ہو گئے۔
سماجی رابطہ گاہ ایکس پر اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا، ہندواڑہ کے قریب پیش آئے افسوسناک حادثے میں گورنمنٹ ڈگری کالج سوگام کے دو ہونہار طلبہ کی موت ہم سب کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے۔ اس مشکل گھڑی میں جاں بحق طلبہ کے اہلخانہ سے دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہوں۔
وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت اس صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے اور متعلقہ حکام کو تمام ضروری طبی اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔دوسری جانب، ڈپٹی کمشنر کپوارہ، آیوشی سودن نے جی ایم سی ہندواڑہ کا دورہ کیا تاکہ حادثے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔
اس موقع پر ڈی سی نے زخمی طلبہ اور اسپتال کے عملے سے ملاقات کی اور متاثرین کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
ڈی سی نے کہا، متاثرہ افراد اور ان کے اہلخانہ کو بہترین طبی سہولیات اور مکمل تعاون فراہم کرنے کے لیے انتظامیہ پرعزم ہے۔ کیس درج کیا جائے گا اور پولیس کی تفتیش عمل میں لائی جائے گی۔
جی ایم سی ہندواڑہ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اعجاز نے تصدیق کی کہ زیادہ تر زخمی طلبہ کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو شدید زخمی طلبہ کو بہتر علاج کے لیے سرینگر منتقل کیا گیا ہے جبکہ باقی طلبہ کو قریبی نگرانی میں رکھا گیا ہے اور وہ علاج کا اچھا رسپانس دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، ہم زخمیوں کو ہر ممکن علاج اور سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ ان کی حالت مجموعی طور پر مستحکم ہے۔قابل ذکر ہے کہ آج صبح ہندواڑہ کے ووڈھ پورہ علاقے میں اُس وقت ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا، جب ایک بس جو کالج طلبہ کو پکنک کے لیے لے جا رہی تھی، اُلٹ گئی۔ اس حادثے میں دو طلبہ جان بحق جبکہ 22 دیگر زخمی ہو گئے۔
ہندواڑہ بس حادثہ: ایک اور طالبہ دم توڑ گئی، جاں بحق افراد کی تعداد 2 ہو گئی ،وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ کا اظہارِ دُکھ
