عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ اور ایم ایل اے زڈی بل، تنویر صادق نے پی ڈی پی کو دفعہ 370 کی منسوخی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اگر مفتی خاندان نے 2014 میں بی جے پی سے اتحاد نہ کیا ہوتا تو جموں و کشمیر کو 5 اگست 2019 کا دن نہ دیکھنا پڑتا۔
انہوں نے پی ڈی پی رہنما التجا مفتی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں جموں و کشمیر کی تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے اور ایک سنجیدہ سیاستدان کی طرح برتاؤ کرنا چاہیے۔
التجا کو چاہیے کہ وہ تاریخ کابغور مطالعہ کرےـ
تنویر صادق نے مزید کہا کہ اگر یہ اتحاد نہ ہوتا تو آرٹیکل 370 کی منسوخی اور ریاستی درجہ کی واپسی جیسے مسائل پیدا نہ ہوتے اور قانون و انتظام کا اختیار بھی جموں و کشمیر کے پاس ہی ہوتا۔
تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کو سوال اٹھانے کا حق حاصل ہے، لیکن انہیں غیر ضروری سیاست سے گریز کرنا چاہیے۔ پہلے ان (التجا) کی والدہ پارٹی کارکنوں کو ڈانٹ رہی تھیں، اور اب یہ کام التجا نے سنبھال لیا ہے۔ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ ان کے دادا کی عمر کے برابر ہیں، اور انہیں ایک سینئر سیاستدان کی عزت کرنی چاہیے ـ
ایک سوال کے جواب میں این سی کے ترجمان نے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے عارضی ملازمین کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو جلد حل کیا جائے گا۔ ہم یومیہ اجرت والے ملازمین کے مسائل سے واقف ہیں۔ اس کے علاوہ، ملازمین سے متعلق کئی دیگر مسائل بھی ہیں۔ حکومت کو کچھ وقت دیں، میں یقین دلاتا ہوں کہ ان کے مسائل نظر انداز نہیں کیے جائیں گےـ
پی ڈی پی نےبھاجپا کیساتھ اتحاد نہ کیا ہوتا تو جموں و کشمیر خصوصی درجے اور ریاستی درجے سے محروم نہ ہوا ہوتا : تنویر صادق
