عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی جانب سے راجیہ سبھا انتخابات میں حمایت کو اسمبلی میں پرائیویٹ ممبر بلوں کی تائید سے مشروط کرنے کے چند گھنٹے بعد، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ اسمبلی میں ایسے بلوں پر فیصلہ کرنے کا اختیار اسپیکر کو حاصل ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ان کی پارٹی کسی بھی عوامی مفاد کے بل کی منظوری میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔
جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نےکہا کہ اسپیکر کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ فیصلہ کرے کون سا بل ایوان میں پیش کیا جائے، اور ان کی جماعت ایسے کسی بھی بل کی مخالفت نہیں کرے گی جو عوام کے مفاد میں ہو۔
انہوں نے کہا، ’’میں ایسے کسی بل پر تبصرہ نہیں کروں گا جو ابھی ایوان میں پیش ہی نہیں ہوا۔ جب تک کوئی بل ایوان کی ملکیت نہیں بنتا، وہ اسپیکر کی ملکیت ہوتا ہے۔ اسپیکر ہی فیصلہ کرتا ہے کہ کون سے بل ایوان میں لائے جائیں گے۔ کئی بل جمع کرائے جاتے ہیں لیکن کن بلوں کو منظور کیا جائے اور قرعہ اندازی کے ذریعے فہرست میں شامل کیا جائے، اس کا فیصلہ نہ عمر عبداللہ کرتا ہے اور نہ محبوبہ مفتی۔ جب بل ایوان میں آئے گا، اگر وہ عوام دوست ہوا تو ہمیں اس کی حمایت پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ ہم رکاوٹ نہیں بنیں گے۔‘‘
عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ وہ اسمبلی میں پیش ہونے والے کسی بھی بل پر غور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ’’میں اسپیکر کے اختیارات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا۔ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی بل ایوان میں آتا ہے تو ہم اسے فوراً مسترد نہیں کریں گے بلکہ اس پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔
حکومت عوام دوست بلوں میں رکاوٹ نہیں بنے گی:وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
