عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ ریزرویشن کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک واضح ٹائم لائن طے کرے۔انہوں نے کہاحکومت کو چاہیے کہ وہ تیزی سے کام کرے اور کسی بھی تاخیری حربے سے گریز کرے۔بتادیں کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت میں گذشتہ شام ایک اعلیٰ سطحی کابینی اجلاس منعقد ہوا جس میں دیگر امور کے علاوہ ریزرویشن پالیسی پر بھی بات چیت ہوئی۔ذرائع کے مطابق کابینہ کی منظوری کے لیے دوبارہ پیش کرنے سے پہلے قانونی جائزہ کے لیے اس پالیسی کو محکمہ قانون کو بھیج دیا گیا ہے۔
الطاف بخاری نے جمعرات کی صبح ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ریزرویشن کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک واضح ٹائم لائن طے کریں۔انہوں نے کہاہر گزرتے دن کے ساتھ میرٹ متاثر ہوتا جا رہا ہے۔ان کا پوسٹ میں کہنا تھاحکومت کو چاہیے کہ وہ تیزی سے کام کرے اور کسی بھی تاخیری حربے سے گریز کرے۔
وزیر تعلیم و صحت سکینہ یتو نے کچھ روز قبل کہا تھا کہ جموں و کشمیر کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے یونین ٹریٹری میں موجودہ ریزرویشن پالیسی کے خلاف شکایات کا جائزہ لینے کے لیے اپنی رپورٹ کا مسودہ تیار کیا ہے جس کو کابینہ کے اجلاس کے وقت پیش کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ سال گذشتہ ماہ مارچ میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر ریزرویشن ایکٹ، 2004 میں ترمیم کی، جس نے سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کو 43 فیصد سے بڑھا کر 70 فیصد کر دیا۔اس پالیسی پر احتجاجی مظاہرے ہوئے اور بعد ازاں جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے متنازعہ پالیسی کا جائزہ لینے کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دی جس کو اپنی رپورٹ جمع کرنے کے لئے 6 ماہ کا وقت دیا گیا۔
حکومت ریزرویشن کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک واضح ٹائم لائن طے کرے: الطاف بخاری
