عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور سرینگر سے رکن پارلیمنٹ سید آغا روح اللہ مہدی نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے واضح اختیارات کے دائرے میں رہتے ہوئے عوامی فلاح و بہبود کے فیصلے کرے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ریزرویشن پالیسی کسی کے حقوق چھیننے کے لیے نہیں بلکہ اس میں معقولیت لانے کے لیے ہے۔
سرینگر کے ڈل جھیل کے علاقے آبی گورپورہ میں حالیہ آتشزدگی سے متاثرہ خاندانوں کی عیادت کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے آغا روح اللہ نے کہا، “ریزرویشن پالیسی سے متعلق قواعد و ضوابط ابھی تک واضح نہیں ہوئے ہیں۔ یہ معاملہ لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر بھیجا گیا ہے اور جیسے ہی وہاں سے جواب موصول ہوگا، فیصلے کیے جائیں گے۔ حکومت منتخب حکومت کے دائرے میں آنے والے تمام امور کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور ان پر غور و فکر کیا جا رہا ہے”۔
ان کے ہمراہ زڈی بل کے ایم ایل اے تنویر صادق اور گلمرگ کے ایم ایل اے فاروق احمد شاہ بھی موجود تھے۔
آغا روح اللہ نے کہا کہ اوپن میرٹ کے نظام میں معقولیت کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق، “میں نے اپنی ٹویٹ کے ذریعے یہ واضح کرنے کی کوشش کی کہ جو لوگ اس معاملے پر معقولیت کا مطالبہ کر رہے ہیں، ان کی حمایت جاری رکھوں گا۔ اگر حکومت اس بارے میں کوئی فیصلہ نہ کرے تو میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں گا اور ان کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔ میں ان لوگوں کو وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے پاس لے جاؤں گا تاکہ حکومت فوری طور پر ان کے مطالبات پورے کرے”۔
آتشزدگی سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے حوالے سے آغا روح اللہ نے کہا کہ حکومت 26 متاثرہ خاندانوں کو مکمل مدد فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے جن کے مکانات حالیہ آتشزدگی میں خاکستر ہو گئے۔
انہوں نے کہا، “ایم ایل اے اور حکومت کی جانب سے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ تمام متاثرین کو برفباری یا خراب موسم سے پہلے بحال کیا جا سکے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت متاثرہ خاندانوں کی مکمل بحالی تک ان کے ساتھ کھڑی رہے گی اور ہر ممکن امداد فراہم کرے گی۔