اودھم پور// جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کو دہشت گردی اور خوف سے پاک بنانے کا حکومت کا پختہ عزم ہے۔
منگل کے روز اودھم پور پولیس اکیڈمی میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹس آف پولیس (ڈپٹی ایس پی) کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیوں نے “تمام اداروں کی مشترکہ کوشش” اختیار کی ہے تاکہ یونین ٹریٹری میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندوں کے نیٹ ورک کو توڑا جا سکے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ جدید ٹیکنالوجی جیسے مصنوعی ذہانت کے آلات نے سیکورٹی کے منظرنامے کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے اور اس نے کہا کہ غلط معلومات اور ڈیپ فیکس جیسے مسائل اب اہم چیلنجز بن چکے ہیں۔
منوج سنہا نے کہا، “دہشت گردی اور خوف سے پاک جموں و کشمیر ہمارا عزم ہے۔ ہم نے پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنایا ہے اور دہشت گردی اور علیحدگی پسندوں کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے ‘تمام اداروں کی مشترکہ کوشش’ اپنائی ہے”۔
انہوں نے 61 پاس آؤٹ پولیس افسران کو مبارکباد دی اور ان سے درخواست کی کہ وہ اپنے فرائض کو ایمانداری، لگن اور پیشہ ورانہ ذمہ داری کے ساتھ ادا کریں۔
انہوں نے کہا، “آج سے آپ پر اندرونی سیکیورٹی کو برقرار رکھنے، دہشت گردی سے نمٹنے، قانون کی حکمرانی کو فروغ دینے اور عوام کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرنے کی اہم ذمہ داری ہے۔ میں آپ کو ہر مشن میں کامیابی کی دعا دیتا ہوں”۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے بہادر جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔
سیکورٹی کے ابھرتے ہوئے چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے، سنہا نے جموں و کشمیر پولیس کو ہدایت دی کہ وہ غلط معلومات اور سرحد پار سائبر حملوں سے نمٹنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرے۔ “جدید ٹیکنالوجی جیسے AI کے آلات نے سیکیورٹی کے منظرنامے کو تبدیل کیا ہے۔ غلط معلومات اور ڈیپ فیکس اب بھی اہم مسائل ہیں”۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ پولیس کو پروایکٹیو پولیسنگ کی طرف منتقل ہونا چاہیے اور مجرمانہ رویوں میں تبدیلیوں کا تجزیہ کر کے ان کا پیشگی اندازہ لگانا چاہیے تاکہ ایک قدم آگے رہا جا سکے۔
منوج سنہا نے کہا، “نارکو دہشت گردی، سوشل میڈیا کی ہتھیار بندی اور غلط معلومات کی مہمیں داخلی سلامتی اور سماجی ہم آہنگی کے لیے بڑے خطرات بن چکے ہیں۔ میں نوجوان پولیس افسران سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ نئے خیالات اور ٹولز کو اپنائیں اور نارکو دہشت گردی، منشیات کی سمگلنگ، سائبر کرائم اور انتہاپسندی کے خلاف لڑائی کی قیادت کریں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ کامیاب قانونی کاروائی پولیس کی کامیابی کا اہم معیار ہونا چاہیے اور ہر جرم کی تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا، “جموں و کشمیر پولیس کی ذمہ داری صرف دہشت گردوں کو بے اثر کرنے تک محدود نہیں بلکہ ان عناصر اور ان کے معاونین کو بھی ختم کرنا ہے جو دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو بڑھاوا دے رہے ہیں”۔
سنہا نے جموں و کشمیر پولیس کے شہری کاروائیوں کے پروگراموں کی بھی ستائش کی۔ اودھم پور پولیس اکیڈمی کے ڈائریکٹر گریب داس نے تربیتی کورس کے دوران کی جانے والی مختلف سرگرمیوں کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے دستوری سلامی لی اور پریڈ کا معائنہ کیا۔ انہوں نے بہترین کارکردگی دکھانے والے نئے بھرتی ہونے والے افسران کو اعزازات سے نوازا اور پاسنگ آؤٹ ڈپٹی ایس پی افسران کو اپنے فرائض ایمانداری اور لگن سے ادا کرنے کا حلف بھی دیا۔