عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/حکومت نے وادی کشمیر میں 87 سیاحتی مقامات میں سے 48 کو سیاحوں کے لیے بند کر دیا ہے، جبکہ سرینگر ایئرپورٹ پر مسافروں کی آمد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے اور مشتبہ گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ دوسرے ہفتے بھی جاری رہا۔
بند کیے گئے سیاحتی مقامات میں یوسمرگ، توسہ میدان، دودھ پتھری، آہر بَل، کوسر ناگ، بانگس، کاریوان ڈیوَر چندی گام، بانگس ویلی، وُلَر/واٹلَب، رامپورہ اور راجپورہ، چرار، منڈیج-حمام-مرکوٹ واٹر فال، کھمپو، بوسنیا، وِج ٹاپ، سن ٹمپل، ویرناگ گارڈن، سنتھن ٹاپ، مرگن ٹاپ، آکڈ پارک، حبہ خاتون پوائنٹ، بابا ریشی، رنگوالی، گوگل دارہ، بدرکوٹ، شرُنز واٹر فال، کمان پوسٹ، نامبلن واٹر فال، ایکو پارک کھڈنیر، سنگروانی، جامع مسجد، بادام واری، راجوری کدل ہوٹل کاناز، عالی کدل جے جے فوڈ ریسٹورنٹ، آئیوری ہوٹل، پادشاہ پال ریسورٹس و ریسٹورنٹ، چیری ٹری ریسورٹ (فقیر گجری)، نارتھ کلف کیفے و ریٹریٹ بائے اسٹے پیٹرن، فاریسٹ ہل کاٹیج، ایکو ولیج ریسورٹ (دارہ)، آستان مرگ ویو پوائنٹ، آستان مرگ پیراگلائیڈنگ، مامنتھ اور مہادیو ہلز، بدھسٹ مونیٹری، ڈاچگام (ٹراوٹ فارم/فشریز فارم سے آگے)، آستان پورہ (خصوصاً قیام گاہ ریسورٹ)، لچپتری، ہنگ پارک اور نرناغ شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ دیگر سیاحتی مقامات پر مناسب سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے اور بعض مقامات کو عارضی طور پر بند کیا گیا ہے۔ادھر پہلگام حملے کے بعد سرینگر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافروں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔23اپریل کو ایئرپورٹ سے 17,653 مسافروں نے 112 پروازوں کے ذریعے سفر کیا، جن میں 6,561 مسافر آئے اور 11,092 روانہ ہوئے۔ 24 اپریل کو 15,836 مسافروں نے 118 پروازوں کے ذریعے سفر کیا، جن میں 4,456 آئے اور 11,380 روانہ ہوئے۔ 25 اپریل کو 14,041 مسافر 100 شیڈول پروازوں میں سفر کر سکے، ساتھ ہی کچھ اضافی پروازوں میں صرف 24 مسافر آئے اور 794 روانہ ہوئے۔ 26 اپریل کو 14,783 مسافروں نے 106 پروازوں میں سفر کیا جبکہ اضافی تین پروازوں میں 28 افراد آئے اور 351 روانہ ہوئے۔اگرچہ پروازوں کی تعداد میں کمی نہیں آئی ہے، لیکن پروازوں میں مسافروں کی تعداد (لوڈ فیکٹر) میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ادھر ملی ٹینٹ تنظیموں سے وابستہ افراد کے خلاف جاری کارروائیوں کے دوران سری نگر پولیس نے آج بھی مختلف مقامات پر چھاپے مارے۔ یہ کارروائیاں غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) ایکٹ (UAPA) کے تحت درج مقدمات کی تحقیقات کے سلسلے میں کی جا رہی ہیں۔پولیس کے مطابق شہر میں 34 مشتبہ افراد کے گھروں کی تلاشی لی گئی اور اب تک وادی بھر میں 1000 سے زائد گھروں کی تلاشی ہو چکی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ تلاشی کارروائیاں قانونی ضابطوں کے مطابق، مجسٹریٹ اور آزاد گواہوں کی موجودگی میں، جے اینڈ کے پولیس کے افسران کی نگرانی میں کی گئیں۔تلاشی کا مقصد اسلحہ، دستاویزات، ڈیجیٹل آلات وغیرہ ضبط کرنا تھا تاکہ کسی بھی دہشتگرد یا تخریبی سرگرمی کا سراغ لگایا جا سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ جموں و کشمیر پولیس کی یہ فیصلہ کن کارروائی ملی ٹینٹوںکے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے کی جا رہی ہے، تاکہ ایسے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے جو ملک دشمن یا مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
سری نگر پولیس نے عزم دہرایا کہ شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، اور جو بھی فرد انتشار، تشدد یا غیر قانونی سرگرمیوں کو فروغ دے گا، اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
حکومت نے کشمیر میں 48 سیاحتی مقامات کو سیاحوں کیلئے بند کر دیا
