عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/حکومت نے جمعرات کو ’’آپریشن سندور‘‘کی کامیابی اور اس کے بعد کی صورتحال پر آل پارٹی میٹنگ میں رہنماؤں کو بریفنگ دی، جب کہ حکومت اور اپوزیشن کے اعلیٰ رہنما پچھلے پندرہ دنوں میں دوسری بار مل بیٹھے ہیں۔ یہ میٹنگ 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں ہوئی ہے۔
اجلاس میں حکومت کی نمائندگی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، بی جے پی صدر جے پی نڈا اور وزیر دفاع نرملا سیتارمن نے کی۔ راہول گاندھی اور ملکارجن کھڑگے (کانگریس)، سندیپ بندوپادھیائے (ترنمول کانگریس) اور ٹی آر بالو (ڈی ایم کے) اہم اپوزیشن رہنماؤں میں شامل تھے۔اجلاس کی صدارت راج ناتھ سنگھ نے کی۔
دیگر اپوزیشن رہنماؤں میں سماجوادی پارٹی کے رام گوپال یادو، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، شیو سینا (یو بی ٹی) کے سنجے راوت، این سی پی (ایس پی) کی سپریہ سولے، بی جے ڈی کے سسمت پاترا اور سی پی آئی (ایم) کے جان بریٹاس شامل تھے۔
جے ڈی (یو) کے رہنما سنجے جھا، مرکزی وزیر اور ایل جے پی (رام ولاس) کے رہنما چراغ پاسوان، اور اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی بھی اجلاس کا حصہ تھے۔پارلیمانی امور کے وزیر کرن ریجیجو نے کہا کہ حکومت تمام جماعتوں کو ’’آپریشن سندور‘‘کے بارے میں آگاہ کرنا چاہتی تھی۔
پہلگام دہشت گرد حملے کے جواب میں، بھارتی مسلح افواج نے بدھ کی صبح پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 9دہشت گرد ٹھکانوں پر میزائل حملے کیے، جن میں جیش محمد کا گڑھ بہاولپور اور لشکر طیبہ کا اڈہ مرِدکے شامل ہیں۔
یہ فوجی کارروائی ’’آپریشن سندور‘‘کے تحت کی گئی، جو جموں و کشمیر کے پہلگام میں 26 عام شہریوں کے قتل عام کے دو ہفتے بعد عمل میں آئی۔حکومت نے اس سے قبل 24 اپریل کو دہشت گرد حملے پر رہنماؤں کو بریفنگ دینے کے لیے ایک آل پارٹی میٹنگ بلائی تھی۔
حکومت نے ’آپریشن سندور‘پر آل پارٹی میٹنگ میں بریفنگ دی،راج ناتھ سنگھ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
