عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ کسی بھی اسمبلی یا سیشن کی پہلی ترجیح واضح مقصد کے ساتھ معاملات پر بحث کرنا اور نتائج تک پہنچنا ہونا چاہیے۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ اہم مسائل کو حل کیے بغیر اسمبلیوں کو جاری نہیں رکھنا چاہیے۔موصوف سابق وزیر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکسی بھی اسمبلی سیشن کا کوئی مقصد ہونا چاہئے اور اس کو کسی نتیجے پر پہنچنا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا سڑکیں کئی دنوں تک بند رہنے سے میوہ صنعت کو نقصان پہنچا، 20دنوں کے بعد ہی وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر نتن گڈکری سے رابطہ کیا، جس سے امدادی اقدامات میں تاخیر ہو سکتی ہے، پہلے ہی ایسا کیوں نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہابحث یہ ہونی چاہئے کہ۔ نقصانات کا ازالہ کیسے کیا جائے گا، کیا کسانوں کے قرضے معاف کیے جائیں گے، اور کیا میوہ کی نقل و حمل کے لیے مدد فراہم کی جائے گی۔محبوبہ مفتی نے پہلگام حملے کے بعد شعبہ سیاحت کو ہونے والے نقصان پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا ہوٹلرز، ٹرانسپورٹرز، اور ہاؤس بوٹ آپریٹرز نقصانات کا سامنا کر رہے ہیں، انہوں نے بینک قرضے لئے ہیں جن کی ادائیگی کے لیے اب وہ جدوجہد کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھامیں خود ایک ہائوس بوٹ میں گئی ان کی حالت بہت خراب ہے ان کو مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔پی ڈی پی صدر نے باہر جیلوں میں بند قیدیوں کے بارے میں کہاعمر صاحب نے معراج ملک کو قانونی مدد فراہم کرنے کی بات کی ہے لیکن باہر جیلوں میں لوگ بند ہیں جن کو اس مدد کی ضرورت ہے اگر ایسا نہیں کیا جا سکتا ہے کم سے کم ان کو یہاں منتقل کرانے کے لئے اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ پی ایس اے کے تحت بند ہیں اس پر بحث ہونی چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ عارضی ملازموں کی نوکری کی مستقلی جیسے کئی اہم معاملے ہیں جن پر بات کی جانی چاہئے۔یاسین ملک کے بارے میں، محبوبہ مفتی نے کہا کہ یاسین ملک نے ایک حلف نامہ جمع کرایا تھا جس میں اعتراف کیا گیا تھا کہ وہ انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے رہنماؤں سے ملاقات کے لیے پاکستان گئے تھے اور ان سے ملاقات کی تھی۔ تو اس معاملے میں ملوث اعلیٰ افسران خاموش کیوں ہیں۔