عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کرائم برانچ نے جمعرات کو ایک اسکول ٹیچر اور ایک دیگر شخص کے خلاف ان لوگوں کو دھوکہ دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا جو سرکاری نوکری کے وعدے پر رقم اور قیمتی اشیاء دے بیٹھے تھے۔
کرائم برانچ کے ترجمان کے مطابق، گوجر نگر کے رہائشی راشد منہاس کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا گیا۔ منہاس نے الزام لگایا کہ جمیل انجم نامی شخص نے اس سے اور اس کی بہن سے رقم اور سونے کے زیورات لے کر انہیں سرکاری نوکری دلانے کا جھوٹا وعدہ کیا۔
دوسرا ملزم مسرور احمد، جو راجوری ضلع کے گمبھیر مغلاںکا رہائشی ہے، پر سچیت گڑھ کے رہائشی سنیل کمار کو اسی طرح کے جعلی وعدے کے ذریعے دھوکہ دینے کا الزام ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب انجم نے کسی کو دھوکہ دیا ہو۔ وہ فراڈ، دھوکہ دہی، جعلسازی اور نقلی شناخت کے کئی معاملات میں ملوث پایا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایاجموں کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں اس کے خلاف 10 مقدمات درج ہیں۔ ان میں سے تین مقدمات پہلے ہی عدالت میں بھیجے جا چکے ہیں، جبکہ سات کی تحقیقات جاری ہیں۔
جموں کرائم برانچ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، بینام توش نے کہا کہ مبینہ دھوکہ دہی کے معاملے میں دو الگ الگ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
جموں: سرکاری نوکری کا جھانسہ دے کر دھوکہ، اسکول ٹیچر سمیت دو افراد کے خلاف مقدمہ درج
