عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ موجودہ جمہوری حکومت یہاں کے عوام کے ان پہاڑ نما مسائل و مشکلات کے حل میں مصروف ہے، جو گزشتہ غیر جمہوری دور حکومت کی پیداوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کی موجودگی سے آج لوگوں کی شنوائی ممکن ہو رہی ہے اور مسائل کا ازالہ کیا جا رہا ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ سرینگر میں نیشنل کانفرنس خواتین ونگ کے صوبائی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا،’پانچ اگست 2019 کو جب جموں و کشمیر کی تنظیم نو کر کے ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا اور اسے مرکزی زیر انتظام علاقہ قرار دیا گیا، تو اس کے بعد یہاں ایک طویل غیر جمہوری دور نے جنم لیا، جس میں عوام کی کہیں شنوائی نہیں تھی۔ اس دوران عوامی مسائل سنگین سے سنگین تر ہوتے گئے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کے فضل سے آج یہاں ایک جمہوری نظام قائم ہو چکا ہے اور عوامی حکومت سرگرمی سے عوام کی خدمت میں مصروف ہے۔
نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ عوامی نمائندے ہر وقت لوگوں کے درمیان موجود ہوتے ہیں۔ عوامی مسائل، مشکلات اور مطالبات کو سنا جا رہا ہے اور ان کا ازالہ کیا جا رہا ہے، جو کہ ایک خوش آئند تبدیلی ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے خواتین پر زور دیا کہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ اور سیاسی نمائندگی کے لیے میدان عمل میں آئیں۔سیاست سمیت ہر شعبہ زندگی میں خواتین کی بھرپور شرکت انتہائی ضروری ہے۔ پنچایتی اداروں میں فی الحال خواتین کے لیے 33 فیصد نشستیں مختص ہیں، جسے مستقبل میں بڑھا کر 50 فیصد کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ پڑھی لکھی، باصلاحیت اور عوامی ساکھ رکھنے والی خواتین سیاست میں آگے آئیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اس موقع پر نیشنل کانفرنس کے اس تاریخی کردار کو بھی اجاگر کیا جو جماعت نے خواتین کو بااختیار بنانے میں ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ خواتین کو سماجی، تعلیمی، سیاسی اور معاشی محاذ پر آگے لانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے بانی مرحوم شیخ عبداللہ اور بیگم اکبر جہاں نے تعلیم نسواں کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔1940 کی دہائی میں پیش کردہ ‘نیا کشمیر منشور’ خواتین کے حقوق، مساوی تعلیم، ملازمت اور سیاست میں شرکت کا ضامن تھا، جو اس وقت ایک انقلابی قدم تھا۔اجلاس میں خواتین ونگ کی تنظیمی سرگرمیوں، عوامی روابط، اور موجودہ حالات میں خواتین کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
جمہوری حکومت عوامی مسائل کے حل میں مصروف: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
