عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر پولیس نے دہشت گردی کے مالی نیٹ ورک کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے ضلع گاندربل میں تین مطلوب دہشت گردوں کی تقریباً 3.2 کروڑ روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط کر لیں۔ پولیس کے مطابق یہ تینوں افراد اس وقت پاک مقبوضہ کشمیر میں مقیم ہیں اور وادی میں تخریبی سرگرمیوں کو ہوا دینے میں ملوث رہے ہیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق فاروق احمد راتھر ولد عبدالحد راتھر ساکن کوراگ گاندربل، نور محمد پرے ولد عبدالحد پرے ساکن ہٹہ بورہ گاندربل اور محمد مقبول صوفی ولد غلام محمد صوفی ساکن کھر ہامہ گاندربل نامی تین سرگرم دہشت گردوں کی جائیدادوں کو قرق کیا گیا۔ ان افراد کے خلاف پولیس اسٹیشن خیر بوانی میں 2009 میں درج ایف آئی آر نمبر 48/2009 زیر دفعہ 13 یو اے پی اے کے تحت مقدمہ زیر تفتیش ہے۔
پولیس کے مطابق ضبط کی گئی غیر منقولہ جائیداد میں 09 کنال اور ڈیڑھ مرلہ زرعی اراضی شامل ہے، جسے خصوصی عدالت برائے انسداد دہشت گردی کی منظوری کے بعد پولیس نے قانونی ضابطے کے تحت اپنی تحویل میں لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کی جاری مہم کا حصہ ہے۔
ترجمان کے مطابق:’وادی میں کسی کو بھی دہشت گردی یا علیحدگی پسندی کی پشت پناہی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہم ہر اُس شخص کے خلاف کارروائی کریں گے جو امن کے خلاف کام کرے گا، چاہے وہ وادی میں ہو یا بیرون ملک میں۔‘
پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مشتبہ افراد کے بارے میں بروقت اطلاع دیں تاکہ علاقے کو دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک کیا جا سکے۔ عوامی اشتراک سے ہی امن، ترقی اور خوشحالی ممکن ہے۔
گاندربل میں تین مطلوب دہشت گردوں کی کروڑوں کی جائیدادیں ضبط
