عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/سابق چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس (ر) ٹی ایس ٹھاکر نے را کے سابق سربراہ اے ایس دُلت کی کتاب کی رونمائی کی تقریب میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ کتاب کے کچھ حصوںمیں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ سے متعلق ریمارکس سے پیدا ہونے والے سیاسی تنازع کی وجہ سے وہ تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔
کتاب ’’دی چیف منسٹر اینڈ دی اسپائی‘‘کی رونمائی جمعہ کو ہونی تھی، جس کی صدارت جسٹس (ر) ٹھاکر کرنے والے تھے۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعرات کے روز جموں میں کہا کہ اُن کے والد اور سینئر سیاستدان فاروق عبداللہ اس تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔
فاروق عبداللہ نے بدھ کے روز اے ایس دُلت کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا تھا کہ انہوں نے نجی طور پر آرٹیکل 370 کی منسوخی کی حمایت کی تھی۔ فاروق عبداللہ نے اس دعوے کو محض کتاب کی فروخت بڑھانے کے لیے ’’سستا ہتھکنڈا‘‘قرار دیا۔
یاد رہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت سے محروم کر دیا تھا اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا۔
جسٹس (ر) ٹھاکر نے دُلت کو بھیجے گئے اپنے جواب میں لکھا، اگرچہ میں نے آپ کی بھیجی گئی دعوت کو قبول کر لیا تھا، لیکن کل (بدھ) سے میں دیکھ رہا ہوں کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں آپ کی کتاب کے کچھ حصوں، خاص طور پر وہ جن میں فاروق عبداللہ سے منسوب بیانات شامل ہیں، پر سیاسی ہنگامہ برپا ہے۔ آپ فاروق عبداللہ کو ایک قابلِ قدر دوست اور معزز شخصیت مانتے ہیں۔سابق چیف جسٹس نے مزید کہا کہ فاروق عبداللہ نے بھی عوامی طور پر ان بیانات سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے، بلکہ بعض صورتوں میں ان کی تردید بھی کی ہے۔
جسٹس (ر) ٹھاکر نے کہاایسے میں، آپ بخوبی سمجھ سکتے ہیں کہ اس تنازع اور اس کے سیاسی پہلو میرے لیے باعثِ شرمندگی ہوں گے، جس سے میں بچنا چاہتا ہوں نہ صرف اپنی عبداللہ خاندان کے ساتھ دیرینہ اور خوشگوار وابستگی کے باعث، بلکہ اس لیے بھی کہ میں ایک غیر سیاسی شخصیت ہوں اور کسی ایسی کتاب کی رونمائی میں شریک ہو کر یہ تاثر نہیں دینا چاہتا کہ میں اس کی تائید کر رہا ہوں، جسے وہی شخص مسترد کر چکا ہے جس کے بارے میں کتاب لکھی گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فاروق عبداللہ، جو صحافی ویر سانگھوی کے ساتھ کتاب پر گفتگو کے لیے اسٹیج پر موجود ہونے والے تھے، غالباً اب شرکت نہیں کریں گے۔
مجھے پوری طرح احساس ہے کہ تقریب سے عین قبل میری عدم شرکت سے آپ کو پریشانی ہوگی اور آپ کو متبادل تلاش کرنا پڑے گا، لیکن جس صورتِ حال میں میں خود کو پاتا ہوں، اس میں آپ میری معذرت کو قبول کریں اور اس پریشانی کے لیے مجھے معاف کریں جو آپ یا کتاب کے ناشر کو ہو سکتی ہے۔
دُلت کی نئی کتاب کی رسم رونمائی تقریب میں سابق چیف جسٹس آف انڈیا تیرتھ سنگھ ٹھاکر نےشرکت سے معذرت کر لی
