عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر بی جے پی کے صدر ست شرما نے نیشنل کانفرنس کو مشورہ دیا کہ وہ دفعہ 370 کے معاملے کو چھوڑ کر جموں و کشمیر کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود پر توجہ دیں، کیونکہ آرٹیکل 370 اب ماضی کا حصہ بن چکا ہے۔
انہوں نے پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “نیشنل کانفرنس کو دفعہ 370 کے خاتمے سے ہٹ کر جموں و کشمیر اور عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ انہیں آرٹیکل 370 کو بھول جانا چاہیے”۔
ست شرما نے این سی اور دیگر کشمیری جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آرٹیکل 370 کو “جذباتی ہتھیار” کے طور پر استعمال کر کے عوام کو سیاسی فائدے کے لیے گمراہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 نے حقیقت میں معاشرے کے کئی طبقات کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر دیا تھا۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا، “وقت کو واپس نہیں موڑا جا سکتا۔ جہلم کے پانی میں بہت کچھ بہہ چکا ہے اور کوئی بھی طاقت اسے واپس نہیں لا سکتی۔ دفعہ 370 کو آئینی اور قانونی طور پر ختم کیا گیا ہے۔ این سی کو اب اس حقیقت کو قبول کرنا ہوگا”۔
دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد، ست شرما نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سڑک، ریل، اور ہوائی رابطے کے ساتھ صحت، تعلیم، اور مواصلات کے شعبوں میں “اہم پیش رفت” ہوئی ہے۔
ست شرما نے کہا، “گزشتہ دہائی میں خاص طور پر آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد متعارف کرائے گئے منصوبوں اور سماجی فلاح و بہبود کے منصوبوں نے لوگوں کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلیاں لائی ہیں۔ پسماندہ طبقات کے مسائل حل ہوئے ہیں، جس سے انہیں باعزت زندگی گزارنے کا موقع ملا ہے۔
شرما نے این سی کو وزیراعظم نریندر مودی کے طرز حکمرانی سے سبق لینے اور جموں و کشمیر کو امن، ترقی اور خوشحالی کا مرکز بنانے کی طرف بڑھنے پر زور دیا۔
شرما نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے تحت دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی نے علاقے میں امن اور معمولات بحال کیے ہیں۔