عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/وادی کشمیر میں ان دنوں کھیل کا رنگ اور جوش و خروش اپنے عروج پر ہے، جہاں کشمیر سپر لیگ نے فٹبال کے شائقین کو ایک بار پھر میدان کی جانب کھینچ لیا ہے۔ سرینگر کے ٹی آر سی فٹبال اسٹیڈیم میں جاری اس لیگ کے مقابلے نہ صرف نوجوانوں بلکہ بزرگوں اور بچوں کو بھی اپنی جانب متوجہ کر رہے ہیں، اور ہر شام ایک تہوار کا سماں پیش کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹورنامنٹ کے دوران بچوں کو قومی اور ٹیموں کے پرچم لہراتے، بزرگوں کو تالیاں بجاتے اور نوجوانوں کو نعروں کے ساتھ کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔ یہ منظر کشمیر میں کھیلوں سے جڑے جذبات اور اتحاد کی ایک جیتی جاگتی تصویر ہے۔نوہٹہ کے رہائشی 35سالہ عرفان احمد کا کہنا ہے:’ہر شام تہوار جیسی لگتی ہے۔ میں روز یہاں آتا ہوں۔ جوش، ولولہ، عوامی نعرے—یہ وہی کشمیر ہے جسے میں دیکھنا چاہتا ہوں۔‘
کھلاڑیوں نے بھی شائقین کے جذبے کو سراہا ہے۔ ایک مقامی کھلاڑی نے کہا:’جب شائقین کی آواز گونجتی ہے تو لگتا ہے جیسے خون میں نیا جوش دوڑ رہا ہو۔ یہی حوصلہ ہمیں بہتر کھیلنے پر مجبور کرتا ہے۔‘منتظمین کا کہنا ہے کہ کے ایس ایل کو ملنے والا یہ عوامی ردعمل اس بات کا مظہر ہے کہ وادی میں ایک متحرک اور مضبوط اسپورٹس ماحولیاتی نظام کی اشد ضرورت ہے۔ لیگ کے میچز جہاں سنسنی خیز اور آخری لمحے تک فیصلہ کن ثابت ہو رہے ہیں، وہیں ان مقابلوں نے اسپورٹس اتھارٹیز اور ٹیلنٹ اسکاؤٹس کی بھی توجہ حاصل کی ہے۔
اس پیشرفت سے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے پروفیشنل اسپورٹس کی دنیا میں داخل ہونے کے دروازے کھلنے کی امید ہے، جو کشمیر میں کھیل کو نہ صرف فروغ دے گا بلکہ نئی نسل کو مثبت سرگرمیوں کی طرف بھی راغب کرے گا۔
کشمیر میں فٹبال کا جنون، کشمیر سپر لیگ نے شائقین کو دیوانہ بنا دیا
