عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ڈیپارٹمنٹ نے فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ 2006 کے تحت ہوٹلوں، ریستورانوں، ڈھابوں اور دیگر کھانے پینے کے مراکز کے لیے نئی ہدایات جاری کی ہیں تاکہ صارفین کو محفوظ اور معیاری غذا فراہم کی جا سکے۔محکمے کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق، ہر فوڈ بزنس آپریٹر کو لازمی طور پر ایک درست FSSAI لائسنس یا رجسٹریشن حاصل کر کے نمایاں طور پر آویزاںکرنا ہوگا۔ جن کے لائسنس کی میعاد ختم ہو چکی ہے، انہیں فوراً تجدید کرنی ہوگی، بصورت دیگر فوڈ سیفٹی ایکٹ کی دفعہ 63 کے تحت جرمانے یا قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
تمام کھانے پینے کے مراکز کو فوڈ سیفٹی ڈسپلے بورڈ (FSDB)نصب کرنا ہوگا، جس پر FSSAI لائسنس نمبر، کسٹمر کیئر نمبر، سروس کی نوعیت، کھانے کی تیاری کا طریقہ، اور یہ اعلان درج ہو کہ خوراک میں کوئی MSG یا مصنوعی رنگ شامل نہیں کیا گیا۔ اس بورڈ کا رنگ FSSAI کے طے کردہ معیار کے مطابق ہوگا، جیسے ریستورانوں کے لیے جامنی اور کیٹررز کے لیے نیلا۔FSSAI نے تمام لائسنس یافتہ مراکز کو ایٹ رائٹ انڈیا (Eat Right India)مہم کے تحت رضاکارانہ ’’ہائجین ریٹنگ اسکیم‘‘میں شامل ہونے کی ترغیب دی ہے۔ ہائجین ریٹنگ سرٹیفکیٹ نمایاں جگہ پر آویزاں کرنا اور اس کی وقتاً فوقتاً تجدید کرنا لازمی ہوگا۔
تمام فوڈ ہینڈلرز کا سالانہ طبی معائنہ کروانا اور ان کے طبی فٹنس سرٹیفکیٹس ریکارڈ میں رکھنا ضروری ہے۔ کھانا پکانے اور صفائی کے لیے استعمال ہونے والے پانی کا NABL سے منظور شدہ لیبارٹری میں باقاعدہ معائنہ کروانا ہوگا، اور پانی کی پوٹیبلیٹی رپورٹ معائنے کے لیے تیار رکھنا ہوگی۔مزید برآں، سخت پیسٹ کنٹرول، استعمال شدہ تیل کا RUCO ایگریگیٹرز کے ذریعے محفوظ تلف کرنا اور فوڈ سیفٹی سپروائزرز کی نامزدگی (FoSTaC پروگرام کے تحت)بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔تمام ہوٹلوں اور ریستورانوں کو خام مال کی خریداری، پانی کے معائنے، پیسٹ کنٹرول، آلات کی کیلیبریشن، اور ملازمین کی صحت سے متعلق مکمل ریکارڈرکھنا ہوگا۔ صرف فوڈ گریڈ برتن اور پیکیجنگ استعمال کی جا سکتی ہے۔
درجہ حرارت کے ضوابط بھی واضح کیے گئے ہیں ٹھنڈی اشیاء کو 4 ڈگری سیلسیس سے کم، منجمد اشیاء کو18 ڈگری سیلسیس اور گرم کھانے کو 60 ڈگری سیلسیس سے زائد درجہ حرارت پر رکھنا لازمی ہے۔تمام اداروں کو ایک ماہ کے اندر اندر ان ہدایات پر عملدرآمد کرنا ہوگا، بصورت دیگر خصوصی معائنےکیے جائیں گے اور فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔