بانڈی پورہ// شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے گاؤں الوسہ میں قبرستان کے ایک حصے کو عیدگاہ میں تبدیل کرنے کے تنازعے نے جھگڑے کی صورت اختیار کر لی، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد زخمی ہو گئے۔
مقامی لوگوں کے مطابق، ایک گروہ نے قبرستان کے کچھ حصے کو عیدگاہ میں تبدیل کرنے کے لیے ایک منبر تعمیر کیا تھا۔
اس اقدام پر دوسرے گروہ نے اعتراض کیا اور تحصیلدار الوسہ کے پاس شکایت درج کروائی۔
تحصیلدار نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے معترض گروہ کو پولیس سٹیشن جانے اور پولیس افسر کو معاملے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی۔
تاہم، جمعہ کی رات معاملہ اس وقت سنگین ہو گیا جب معترض گروہ نے منبر پر رنگ کرنے کی کوشش کی۔
جوابی گروہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو مداخلت کے لیے بلایا۔ جب دونوں فریقین موقع پر پہنچے تو جھگڑا بڑھ گیا اور مبینہ طور پر پتھروں اور ڈنڈوں کا استعمال کیا گیا۔
اس تصادم میں محمد یوسف وانی اور مقصود احمد سمیت دو افراد کو پیشانی، کھوپڑی اور کان پر چوٹیں آئیں۔
پولیس افسر نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ قبرستان کے معاملے پر پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے تصادم میں ملوث کم از کم دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔