عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن ہفتے کے روز مرکز کے زیر انتظام خطے لداخ کے تین روزہ دورے پر لیہہ پہنچ گئیں۔
لیہہ پہنچنے کے بعد محترمہ سیتارمن نے ہل ڈیولپمنٹ کونسل کے چیئرمین تاشی گیا لسن، نائب چیئرمین اور ایگزیکٹو کونسلروں سے ملاقات کی، جنہوں نے کئی اہم مطالبات وزیر خزانہ کے سامنے رکھے۔
وزیر خزانہ نے نمائندوں کو یقین دلایا کہ بجٹ گرانٹس، بروقت ایسٹی میٹس کی منظوری اور سیاحت کے فروغ سے متعلق تمام مسائل کو دہلی واپسی کے بعد سنجیدگی سے لیا جائے گا۔
دورے کے دوران سیتارمن نے رکن پارلیمان حنیفہ جان، بی جے پی رہنماؤں اور سیاحتی شعبے سے وابستہ مختلف متعلقین کے مشترکہ وفد سے بھی ملاقات کی، جن میں ہوٹل مالکان، ٹریول ایجنٹس، تاجر، ٹرانسپورٹرز اور بائیک رائیڈرز شامل تھے۔ اس وفد نے سیاحت کے لیے خصوصی امدادی پیکج اور قومی سطح پر اس کے فروغ کی اپیل کی۔
معلوم ہوا ہے کہ اتوار کو وزیر خزانہ لیہہ میں جاری ترقیاتی پروجیکٹوں کا معائنہ کریں گی اور فوج کے اعلیٰ کمانڈروں سے تفصیلی بات چیت کریں گی۔ پیر کو وہ نیوما، رزنگ لا، ہنلے آبزرویٹری اور مشہور پینگانگ جھیل کا دورہ کریں گی۔
ہنلے کو دنیا کے سب سے اونچے فلکیاتی مراکز میں شمار کیا جاتا ہے، جو صاف آسمان اور روشنی کی آلودگی سے پاک ماحول کے لیے جانا جاتا ہے، جبکہ رزنگ لا وہ تاریخی مقام ہے جہاں 1962 کی ہند-چین جنگ میں ہندوستانی فوج کی ’سی‘ کمپنی نے دشمن کا بھرپور مقابلہ کیا تھا۔ اس لڑائی میں 13 کماؤ بٹالین کے 120 فوجیوں نے 3000 چینی پی ایل اے اہلکاروں کا سامنا کیا، جن میں سے 1500 سے زائد کو ہلاک کیا گیا۔
واضح رہے کہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں مرکز کی جانب سے لداخ کو دی جانے والی گرانٹس میں مجموعی طور پر 1266 کروڑ روپے کی کمی کے بعد لیہہ اور کرگل ہل کونسلز کے سالانہ بجٹ میں تقریباً 72 کروڑ روپے کی کمی کی گئی۔ گزشتہ مالی سال میں ہل کونسل کا بجٹ 344 کروڑ روپے تھا، جو رواں سال کم ہو کر 272 کروڑ رہ گیا۔