عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللہ نے پیر کے روز سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے شہر کے مرکز میں گزشتہ روز ہونے والے گرینیڈ حملے کے زخمیوں کی خیریت دریافت کی۔
پارٹی ترجمان کے مطابق، فاروق عبداللہ نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت دی کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے تمام ضروری طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
فاروق عبداللہ کے ہمراہ پامپور کے این سی ممبر اسمبلی حسنین مسعودی بھی موجود تھے۔
قبل ازیں، این سی سربراہ نے حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی رہائش گاہ، نگین سرینگر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے میرواعظ عمر فاروق کے قریبی عزیز، میرواعظ مولوی محمد احمد شاہ، جو پاکستان کے راولپنڈی میں انتقال کر گئے تھے، کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔
میرواعظ عمر فاروق نے دعویٰ کیا کہ انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا اور اپنے عزیز کے لیے طے شدہ تعزیتی اجتماع میں شرکت سے روکا گیا۔ یہ اجتماع ان کے خاندانی آبائی گھر میرواعظ منزل راجوری کدل میں ہونا تھا، جس کے بعد سنٹرل جامع مسجد سرینگر میں غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کی جانی تھی۔
میرواعظ نے الزام عائد کیا کہ انتظامیہ نے نہ صرف تاریخی میرواعظ منزل راجوری کدل کو بند کر دیا بلکہ مرکزی جامع مسجد کو بھی مقفل کر دیا اور غائبانہ نمازِ جنازہ کی اجازت نہیں دی۔
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے بار بار ’نیا کشمیر‘ بنانے کے دعوؤں پر سوال اٹھایا اور کہا کہ جب اجتماعی تعزیت اور فوت شدگان کی مذہبی رسومات ادا کرنے کے بنیادی انسانی حقوق کو دبایا جاتا ہے تو یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہوتے ہیں۔