عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/ نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعہ کے روز وزارت خارجہ ہند سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی حفاظت یقینی بنائے، جہاں اسرائیل نے حالیہ حملے کیے ہیں۔
جمعہ کی صبح اسرائیل نے ایران میں فوجی افسران کے اہم مراکز، جوہری تنصیبات اور میزائل مراکز کو نشانہ بناتے ہوئے حملے کیے، جنہیں مشرق وسطیٰ کے دو دیرینہ حریفوں کے درمیان ممکنہ جنگ کے پیش خیمے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ ایران پر 1980 کی دہائی میں عراق کے ساتھ جنگ کے بعد سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اسرائیل اور ایران دونوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور مزید کشیدگی سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا، “ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی حفاظت اور خیریت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جانا چاہیے۔ ان کے خاندان سخت پریشانی میں مبتلا ہیں، اور ہم اس نازک وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔”
نیشنل کانفرنس کے صدر نے ایران اور اسرائیل کے درمیان تناؤ کو حل کرنے کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا، “دونوں فریقوں کو کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کرنا چاہیے جو کشیدگی میں اضافہ کرے۔ موجودہ سفارتی ذرائع اور مکالمے کے چینلز کو استعمال کرتے ہوئے کشیدگی کو کم کرنے اور بنیادی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔
فاروق عبداللہ کی وزارت خارجہ سے ایران میں کشمیری طلباء کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اپیل
