عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے حکومت ان تمام کیسز کی دوبارہ تحقیقات کرے گی جو درج نہیں کیے گئے تھے، اور جہاں کہیں جائیدادیں ضبط کی گئی تھیں، انہیں اصل حقداروں کو واپس کیا جائے گا۔بارہمولہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایل جی سنہا نے کہا کہ حکومت نے اعلیٰ حکام سے مشاورت کے بعد فیصلہ لیا ہے کہ دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کے اہل افراد کو سرکاری ملازمتیں دی جائیں گی اور جنہیں مالی امداد نہیں ملی، انہیں مدد فراہم کی جائے گی۔
ایل جی سنہا نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں اننت ناگ میں متعدد متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی جو نہایت جذباتی لمحات تھے۔ ان میں سے کئی ایسے افراد بھی تھے جنہیں سرکاری ملازمت کا حق ہونے کے باوجود نظرانداز کیا گیا تھا۔
سنہا نے مزید کہا کہ ایسے تمام کیسز کا بھی جائزہ لیا جائے گا جہاں ایف آئی آر درج نہیں ہوئی یا جائیدادیں ضبط کر لی گئیں۔ مناسب تحقیقات کے بعد جہاں ممکن ہو، ضبط کی گئی جائیدادیں متاثرہ خاندانوں کو واپس کی جائیں گی۔
اس سے قبل بارہمولہ میں منعقدہ ایک سرکاری تقریب کے دوران 40 افراد کو سرکاری ملازمتوں کے تقرری نامے سونپے گئے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے واضح کیا کہ اس مہم کی نگرانی خود جموں و کشمیر کے ہوم سکریٹری کر رہے ہیں، تاکہ شفاف اور موثر عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کی فوری مدد کے لیے ہر ضلع میں مخصوص ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیے گئے ہیں۔ ایل جی سنہا نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ جو بھی خاندان دہشت گردی کی وجہ سے متاثر ہوا ہے، وہ ان ہیلپ لائنز کے ذریعے اپنی درخواستیں جمع کرائیں۔ ان کے کیسز کی فوری چھان بین کی جائے گی۔
دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کو اب انصاف ملے گا: منوج سنہا
