عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سیاحتی مقام پہلگام میں حالیہ حملے کے بعد ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جمعے کو مسلسل چوتھے روز بھی پوری شدت کے ساتھ جاری ہے۔ حکام کے مطابق، فورسز نے علاقے میں ممکنہ ملی ٹینٹوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کو مزید وسعت دی ہے، جس میں زمینی اور فضائی نگرانی دونوں طریقوں سے کارروائی کی جا رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس آپریشن میں ہزاروں سیکیورٹی اہلکار حصہ لے رہے ہیں جن میں فوج، سی آر پی ایف، جموں و کشمیر پولیس اور دیگر نیم فوجی دستے شامل ہیں۔ بھارتی فضائیہ کے دو (ایم آئی 17) ہیلی کاپٹروں کو بھی آپریشن میں شامل کیا گیا ہے، جو بائیسرن اور ملحقہ جنگلاتی علاقوں میں مشتبہ نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق، منگل کی شام سے شروع ہونے والا یہ آپریشن اب تک وادی کا سب سے بڑا زمینی و فضائی مشترکہ کارروائیوں پر مشتمل آپریشن بن چکا ہے۔ دہشت گردوں کی موجودگی کے شبہے میں بائیسرن کے گھنے جنگلات کو مکمل طور پر سیل کر کے گھر گھر تلاشی لی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق، حملے کے بعد دہشت گرد پہاڑی علاقوں میں روپوش ہو چکے ہیں، جس کے پیش نظر فورسز نے ترال، شوپیاں اور کپواڑہ جیسے اضلاع سے اضافی دستے طلب کر کے پہلگام میں تعینات کیے ہیں۔ سپیشل ایکشن ٹیم اور پیرا کمانڈوز بھی آپریشن میں شامل ہیں، جو پہاڑی اور دشوار گزار علاقوں میں سرگرم عمل ہیں۔
ذرائع کے مطابق مقامی لوگوں کو احتیاط برتنے اور سیکورٹی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کی ہدایت دی گئی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے اور فورسز ہر ممکن اقدام کر رہی ہیں تاکہ علاقے کو جلد از جلد محفوظ بنایا جا سکے۔
پہلگام کے گھنے جنگلات میں وسیع تلاشی آپریشن، ہزاروں اہلکاروں کی تعیناتی، ایم آئی ہیلی کاپٹروں سے نگرانی
