نگروٹہ ، بڈگام ضمنی انتخابات :سابق ایم ایل اے ہرش دیو سنگھ نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے رجوع کیا

KU Admin
3 Min Read

عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/سابق وزیر اور سابق رکن اسمبلی ہرش دیو سنگھ نے منگل کے روز جموں و کشمیر و لداخ کی ہائی کورٹ کے جموں ونگ میں ایک درخواست دائر کی ہے، جس میں الیکشن کمیشن آف انڈیا (ECI) کو ہدایت دینے کی استدعا کی گئی ہے کہ وہ نگروٹہ اور بڈگام اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات کرائے۔یہ دونوں اسمبلی نشستیں اکتوبر 2024 سے خالی پڑی ہیں۔
ہرش دیو سنگھ نے اپنی درخواست میں عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے سیکشن 151A کا حوالہ دیا، جو تقاضا کرتا ہے کہ کسی بھی اسمبلی نشست کے خالی ہونے کے چھ ماہ کے اندر اندر اس کا انتخاب کرایا جائے۔
انہوں نے انتخابات میں تاخیر کو ’’غیرقانونی اور من مانی‘‘قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن پر آئینی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی اور سپریم کورٹ کی ہدایات کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ہرش دیو سنگھ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے دہلی، اتر پردیش، تمل ناڈو، گجرات، پنجاب، مغربی بنگال اور کیرالہ جیسے دیگر ریاستوں میں ضمنی انتخابات کے نوٹیفکیشن جاری کیے، لیکن جموں و کشمیر کو اس معاملے میں نظرانداز کیا گیا، جو امتیازی سلوک اور سوتیلا رویہ ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے یہ دلیل بھی دی کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے برفباری کو تاخیر کا جواز بنانا مضحکہ خیز ہے، کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ نگروٹہ جیسے گرم علاقے میں کبھی برفباری نہیں ہوئی۔ہرش دیو سنگھ اپنی درخواست میں کہاکہ ’’ الیکشن کمیشن گزشتہ 10 مہینوں سے خاموش تماشائی بنا ہوا ہے، بے بنیاد بہانے بنا کرنگروٹہ اور بڈگام کے عوام کو نمائندگی سے محروم رکھا گیا ہے، جو کہ سپریم کورٹ کی واضح ہدایات کی کھلی خلاف ورزی ہے کہ کسی بھی نشست کے خالی ہوتے ہی فوری کارروائی کی جانی چاہیے‘‘۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات عدلیہ کی مداخلت کے بغیر نہیں ہوتےہیں ۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ عدالت بروقت انتخابات نہ ہونے کا سنجیدہ نوٹس لے گی اور جمہوری عمل کو انتظامی بے قاعدگیوں کی نذر ہونے سے بچائے گی۔

Share This Article