عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ اور سینئر سیاسی رہنماﺅں نے بارہمولہ میں سابق پولیس افسر کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ، نائب صدر عمر عبداللہ اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے اتوار کو شمالی کشمیر کے بارہمولہ میں ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں گولی مار کر ہلاک ہونے والے سابق پولیس افسر کے قتل کی مذمت کی۔
رہنماوں نے غمزدہ کنبہ کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ تشدد کو کسی بھی شکل میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے بارہمولہ میں ریٹائرڈ ایس پی محمد شفیع کو بے حسی کے ساتھ گولی مار کر ہلاک کر نے کے المناک واقع پر دکھ کا اظہار کیا۔ اُنہوں نے غمزدہ کنبہ اور دوستوں کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ نیشنل کانفرنس لیڈران نے کہا کہ اس طرح کی گھناونی کارروائیوں کی مذمت کی اور کہا کہ تشدد کو کسی بھی شکل میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھی سابق پولیس افسر کے قتل کی مذمت کی۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں، محبوبہ نے کہا، “عسکریت پسندوں کے حملے میں 5 جوان شہید ہوئے، تین بے گناہ شہریوں کو فوج کی حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کئی اب بھی ہسپتالوں میں اپنی زندگیوں سے لڑ رہے ہیں اور اب ایک ریٹائرڈ ایس ایس پی کا قتل کیا گیا ہے۔ حکومتِ ہند کی طرف سے دکھائے جا رہے معمول کے حالات کے درمیان بے گناہ لوگ اپنی جانیں گنوا رہے ہیں۔ کوئی نہیں جانتا کہ اس سے زیادہ کیا مذمت کی جائے۔ فوج کے پانچ جوانوں کا قتل جنہوں نے اپنی ڈیوٹی کے دوران اپنی جانیں نچھاور کیں یا عام شہریوں کو ان لوگوں کے ہاتھوں انتہائی وحشیانہ طریقے سے مارا جو ہمیں دشمن سے بچانا چاہتے ہیں؟ جموں و کشمیر میں ہر زندگی خطرے میں ہے اور حکومت ہند ہر چیز کو چھا رہی ہے صرف اس لیے کہ زمینی حقیقت ان کے جعلی بیانیے کو پنکچر کر دے گی۔ ملک کے جاگنے سے پہلے، یہ کب تک چلے گا؟“