عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/وسطی ضلع بڈگام کے اچھ گام علاقے میں طالب علم کی کرنٹ لگنے سے موت واقع ہونے پر جموں و کشمیر کی وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک المناک سانحہ ہے، جس میں ایک نوجوان طالب علم کی قیمتی جان ضائع ہوئی۔ وزیر موصوفہ نے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور ہر ممکن مدد و انصاف کی یقین دہانی کرائی۔
سکینہ ایتو نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ’کل جو کچھ اچھ گام میں ہوا، وہ بدقسمتی کا نتیجہ ہے۔ ہم اس غم کی گھڑی میں متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر یہاں آ کر میں نے ان سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ واقعہ کے تمام پہلوؤں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے اور جو بھی اس میں ملوث پایا گیا، خواہ وہ محکمہ تعلیم سے ہو یا محکمہ بجلی (پی ڈی ڈی) سے، اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اسکول کے اوقات کار کے دوران طالب علم باہر چلے گئے اور اسکول انتظامیہ کو اس کی خبر تک نہ تھی، تو یہ سنگین غفلت ہے۔ اسکول میں اگر طلبا کو بغیر مکمل تدریسی وقت کے جانے دیا گیا، تو ذمہ داروں کو جواب دہ بنایا جائے گا۔وزیر تعلیم نے پی ڈی ڈی محکمہ پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا، اگر بجلی کی لائن گرنے سے ایک بچہ موقع پر ہی جاں بحق ہوا اور دوسرا اسپتال میں زیر علاج ہے، تو یہ محکمانہ کوتاہی ہے جس پر کارروائی ناگزیر ہے۔ یہ ایک ناقابل قبول صورتحال ہے، اور ایسے سانحات کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق، واقعہ کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور تحقیقات کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ متاثرہ خاندان نے وزیر تعلیم کے دورے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کی اپیل کی۔
ڈیوٹی کے دوران غفلت برتنے والے ملازمین کو بخشا نہیں جائے گا: وزیر تعلیم
