نائب صدر کے لیے انتخاب 9 ستمبر کو ہوگا، الیکشن کمیشن کا اعلان

KU Admin
3 Min Read

عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/ہندوستان کے نئے نائب صدر کے انتخاب کا عمل باضابطہ طور پر شروع ہو گیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جمعہ کو انتخابی شیڈول جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ نائب صدر کے عہدے کے لیے ووٹنگ 9 ستمبر 2025 کو کرائی جائے گی۔
کمیشن کے مطابق، اس انتخاب کے لیے باضابطہ نوٹیفکیشن 7 اگست کو جاری کیا جائے گا۔ امیدوار 21 اگست تک اپنی نامزدگی داخل کر سکتے ہیں جبکہ ان نامزدگیوں کی جانچ 22 اگست کو کی جائے گی۔ اگر ضرورت پڑی تو 9 ستمبر کو ووٹنگ ہوگی اور اسی روز نتائج کا اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے 1974 کے صدر و نائب صدر انتخاب قوانین کے تحت ایک جامع فہرست بھی تیار کر لی ہے، جس میں تمام ووٹنگ ممبران کے تازہ ترین پتے درج ہیں۔ یہ فہرست ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ترتیب کے مطابق ہے اور اسے 7 اگست سے الیکشن کمیشن کے دفتر سے خریدا جا سکتا ہے۔
کمیشن کے معاون ڈائریکٹر اپوروا کمار سنگھ کے مطابق، یہ فہرست انتخابی عمل کے شفاف اور درست انعقاد کے لیے اہم ہے اور امیدواروں کو وقت پر دستیاب کرائی جائے گی۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نائب صدر کے انتخاب میں خفیہ رائے دہی ہوتی ہے، جس کی وجہ سے کراس ووٹنگ کے امکانات رہتے ہیں۔ اگر اپوزیشن کی جانب سے کوئی امیدوار سامنے نہیں آتا، تو حکمراں اتحاد کے امیدوار کا بلا مقابلہ منتخب ہونا طے ہے۔ یاد رہے کہ نائب صدر جگدیپ دھنکڑ کے حالیہ استعفیٰ کے بعد یہ انتخاب عمل میں آ رہا ہے۔
انتخابی تیاریوں کے تحت حال ہی میں کمیشن نے ریٹرننگ آفیسر اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر کی تقرری کی ہے۔اس ضمن میں کمیشن نے بتایا ہے کہ پچھلے نائب صدر انتخاب میں لوک سبھا کے سیکریٹری جنرل کو ریٹرننگ آفیسر مقرر کیا گیا تھا لیکن اس بار راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین کی مشاورت اور وزارت قانون و انصاف سے صلاح مشورے کے بعد راجیہ سبھا کے سیکریٹری جنرل کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
ملک کی سیاست میں نائب صدر کا انتخاب ایک اہم موقع ہوتا ہے کیونکہ یہ شخصیت راجیہ سبھا کے چیئرمین کا کردار بھی نبھاتی ہے۔ سیاسی جماعتیں اس انتخاب کو نہ صرف اتحاد کی آزمائش بلکہ مستقبل کی صف بندی کے تناظر میں بھی دیکھ رہی ہیں۔تمام نظریں اس بات پر لگی ہیں کہ اپوزیشن کیا حکمت عملی اپناتی ہے اور حکمراں جماعت کس امیدوار کو سامنے لاتی ہے۔ انتخابی ماحول میں سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آنے کی توقع ہے۔

Share This Article