عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/اپنی پارٹی کے ایک غیر معمولی اجلاس میں آج جموں کشمیر کے اہم سیاسی اور عوامی مسائل پر مفصل بات چیت کی گئی اور کئی اہم فیصلے لئے گئے۔ پارٹی صدر دفتر سرینگر میں پارٹی سربراہ سید محمد الطاف بخاری کی سربراہی میں منعقدہ اس اجلاس میں پارٹی کے تمام اہم لیڈران نے شرکت کی۔
اس ضمن میں پارٹی کی جانب سے جاری گئے ایک بیان میں کہا گیا، ’’اپنی پارٹی رہنماؤں نے آج کی میٹنگ کے دوران موجودہ سیاسی اور سیکورٹی کی صورتحال کے ساتھ ساتھ اہم عوامی مسائل اور شکایات کے حوالے سے مفصل بات چیت اور بحث و تمحیض کی۔ ‘‘
بیان میں مزید کہا گیا، ’’میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے مرکز پر زور دیا کہ وہ جموں کشمیر کے اہم عوامی اور سیاسی مسائل کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ جب کہ وزیر اعظم نے بار بار ‘دل اور دہلی کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کا اپنا ارادہ ظاہر کیا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس ضمن میں عملی طور پر مطلوبہ اقدامات ابھی تک نہیں کئے گئے ہیں۔‘‘
بیان میں کہا گیا، ’’اپنی پارٹی کے رہنماؤں نے مختلف مسائل پر اپنے خیالات اور آراء کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی کا ایجنڈا بنیادی طور پر جموں و کشمیر میں پائیدار امن کے لیے کام کرنا ہے۔ تاہم، موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے، انہوں نے لوگوں کے لیے وقار کے ساتھ امن کی بحالی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فی الوقت یہاں لوگ خوفزدہ ہیں اور انہیں مختف قسم کے خدشات لاحق ہیں۔ یہاں ایک ایسا ماحول قائم کرنے کی ضرورت ہے، جس میں لوگ امن و سکون محسوس کرسکیں، نہ کہ خوف اور خدشات۔‘‘
پارٹی لیڈران نے میٹنگ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’’بدقسمتی سے، پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد، نئی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔ جبکہ پہلے ہی جیلوں میں بڑی تعداد میں لوگ قید ہیں۔ حکومت کو ان قیدیوں کے مقدمات پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ ماسوائے اُن کے جو سنگین جرائم میں ملوث ہوں، سب کو معاف کیا جانا چاہیے اور ایک پُر امن زندگی گزارنے کا موقعہ دیا جانا چاہیے۔‘‘
اجلاس کے بعد پارٹی کے جنرل سکریٹری رفیع احمد میر نے صحافیوں سے بات چیت کی۔ سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے ان مشکل حالات میں اپنے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے لیے پارٹی کی موجودہ رابطہ مہم کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپنی پارٹی لیڈر شپ کو اس بات پر گہری تشویش لاحق ہے کہ منتخب حکومت عوامی مسائل کو حل کرنے میں ہر محاذ پر ناکام رہی ہے۔ اس وجہ سے لوگ مایوس ہیں۔ حالانکہ لوگوں نے بڑی اُمیدوں اور توقعات کے ساتھ حکمران جماعت کو اپنا ووٹ دیا تھا۔‘‘
ایک سوال کے جواب میں رفیع احمد میر نے کہا، ’’ہمیں خوشی ہے کہ لوگوں اب یہ احساس ہونے لگا ہے کہ اپنی پارٹی کا ایجنڈا اور پالیسیاں واضح اور غیر مبہم ہیں۔ ہم اپنے سیاسی مفادات کے لیے نہ ہی جھوٹ بولتے ہیں، نہ ہی لوگوں گمراہ کرنے کی کوشش ہیں اور نہ ہی جذباتی نعرے لگاتے ہیں۔ لوگ اب تسلیم کرتے ہیں کہ اپنی پارٹی کے ایجنڈے کی جڑیں سچائی کی سیاست میں پیوست ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ اپنی پارٹی کی عوامی پذیرائی اور مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے۔‘‘
اس موقع پر پارٹی کے جو دیگر سرکردہ رہنما موجود تھے، اُن میں سینئر نائب صدر غلام حسن میر، چیئرمین پارلیمانی امور کمیٹی محمد دلاور میر، نائب صدر جاوید مصطفی میر، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری ہلال احمد شاہ، چیف کوآرڈی نیٹر و ضلع صدر کولگام عبدالمجید پڈر، صوبائی صدر کشمیر محمد اشرف میر، ترجمان اعلیٰ و ریاستی سیکرٹری منتظر محی الدین، میڈیا ایڈوائزر و میڈیا پینالسٹ فاروق اندرابی، یوتھ ونگ صدر و ترجمان یاور دلاور میر، پارٹی صدر کے سیاسی مشیر خواجہ فاروق رینزو شاہ، صدر خواتین ونگ دلشاد شاہین، ضلع صدر بڈگام و میڈیا پینلسٹ ایڈوکیٹ اویس اشرف شاہ، ضلع صدر سرینگر محمد شفیع میر، ضلع صدر کپوارہ راجہ منظور، ضلع صدر پلوامہ ڈاکٹر سمیع اللہ، ضلع صدر شوپیاں ایڈوکیٹ گوہر وانی، ضلع صدر بانڈی پورہ سید شفاعت کاظمی، ضلع صدر بارہمولہ شبیر احمد شاہ، ضلع صدر گاندربل جاوید احمد میر، حلقہ انچارج حاجن سونہ واری امتیاز احمد پرے اور دیگر لیڈران شامل تھے۔
جموں کشمیر کے سیاسی اور عوامی مسائل کو حل کرنے کےلئے موثر اقدامات کئے جائیں: اپنی پارٹی کی مرکز سے پُر زور اپیل
