عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ کیس میں زمین، ایک رہائشی مکان اور ایک گاڑی کی شکل میں 1.56 کروڑ روپے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کو عارضی طور پر ضبط کر لیا ہے۔
ایجنسی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ای ڈی کے سرینگر زونل دفتر نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (PMLA)، 2002 کی متعلقہ دفعات کے تحت منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کو قرق کیا، جس میں نعمت علی بھٹ کی اراضی، سرینگر میں واقع ایک کنال ، تین مرلہ کی پیمائش پر بنایا گیا دو منزلہ رہائشی مکان اور ایک گاڑی شامل ہے۔
ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے محکمہ آر اینڈ بی کے جونیئر انجینئر حکیم امتیاز سے متعلق ایک کیس میں ہے، جس نے اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے نجی سیلولر آپریٹرز اور ٹھیکیداروں کے ساتھ مجرمانہ سازش کو آگے بڑھایا اور سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا، جس دوران نعمت علی بھٹ بھی اُس ساتھ شامل تھا۔
ای ڈی نے اینٹی کرپشن بیورو، اننت ناگ کے ذریعہ درج کردہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ کی بنیاد پر جموں و کشمیر پریوینشن آف کرپشن ایکٹ، آر پی سی ایکٹ، پی سی ایکٹ، 1988 اور انڈین پینک کوڈ، 1860 کے تحت حکیم امتیاز، جونیئر انجینئر آر اینڈ بی ڈیپارٹمنٹ جموں و کشمیر اور دیگر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ ای ڈی کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حکیم امتیاز نے نعمت علی سمیت دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش میں دھوکہ دہی سے 2.67 کروڑ روپے کی رقم حاصل کی جس سے متعلق کہا گیا تھا کہ یہ فائبر آپٹک کیبلز بچھانے کے دوران خراب ہوئی اور اس کی بنیاد پر رقم ایک سنگل آپریٹر بینک اکاو¿نٹ میں جمع کرائی گئی تھی، جسے مذکورہ فنڈ کو چوری کرنے کی نیت سے دھوکہ دہی سے اسسٹنٹ انجینئر، PW (R&B) ڈویژن، شوپیاں کے نام پر کھولا گیا تھا۔
ای ڈی نے ایک بیان میں کہا، “یہ مزید انکشاف ہوا ہے کہ بینک کھاتوں میں جرم کی رقم کی وصولی کے بعد، نعمت علی بھٹ نے اس کے حصے کا استعمال قرق جائیدادوں کے حصول اور تعمیر کے لیے کیا تھا”۔